Ayesa khan

Add To collaction

عشقں




عشقں سے بہتا پانی پوچھ رہا ہے,
جس کو تیری قدر نہیں اسے کیو یاد کر کے رو رہا ہے-

آئنے میں دیکھ تو خود کو ایک بار
چور چور ہوتا تیرا عکس دیکھ رہا ہے-

جانتا ہے یہ دل پھر بھی گھیل ہو رہا ہے,
کیوں تو اس کے تَصَوُّر میں ڈوب رہا ہے-

وقت کی آندھیوں میں تو کیوں الجھ رہا ہے,
ساخ سے ٹوٹا ہوا ایک پتہ ہے حوا کا جھوکھا نہ جانے کہاں اڈ رہا-

رہا کے مسافر کے پیروں تلے کچلے جا رہیں ہے,
اپنی ہی مفلسی پر رنجو غم کئے جا رہیں ہے-

دھوکھے جمانے کے کھاۓ اپنو سے لتے جا رہیں ہے,
بن کے پرندہ اڈنا چاہ آسمان میں پر بیڑیوں میں جکڑے جا رہیں ہے-




   15
1 Comments

Renu

08-May-2023 09:03 PM

👍👍

Reply