اِک خلشِ سی ہے دل میں مٹا دیجئے
سن کے باتیں میری مسکرا دیجئے
کب تلک اپنے دل کی سناتے رہیں
آپ بھی اپنے دل کا پتہ دیجئے
اجنبی جیسے ملنا برابر ہوا،
اپنو میں اپنا کہہ کر ملا دیجئے
بے سکونی بڑی دل پے حاوی ہوئی
میری سانسوں کو تھوڑی ہوا دیجئے
ہم کو آیا نہیں عشق کرنا کبھی،
چاہتے ہیں اگر تو سکھا دیجئے
*سیمیں نعیم صدیقی*
@+91 76668 22793
nikksinghnikhil
23-May-2023 08:35 PM
Khub
Reply