Add To collaction

شاعری اک جنون





غزل

شاعری اک جنون مانگتی ہے 
روح شبدوں کی خون مانگتی ہے
اپنی تہزیب ہے کتا بوں میں
نسل نو ہے کہ خون مانگتی ہے
کپکپاتیی ہے روح کو ٹھنڑک
سرد موسم میں اون مانگتی ہے
دھوپ فرقت کی ہے مرے سر پر
عاشقی مانسون مانگتی ہے
بار دنیا سے تھک گءی ہے یہ
زندگی اب سکون مانگتی ہے
پھر یزیدوں کے سر اٹھے تحسین
کربلا پھر سے خون مانگتی ہے



   15
0 Comments