Add To collaction

چراغ

چراغ


ہاتھ میں لیکر چراغ، 
روشنی ڈھوڑنے نکلا۔
 اوارا سے سوالوں کے، 
نشاں تلاشنے نکلا۔ 

یادوں کی چنگاریاں، 
دبی ہے راکھ کے ڈھیر میں۔
جھلستے داغوں پر میں، 
مرہم کھوجنے نکلا۔

قلم کار۔ سرتا شریواستو "شری"
دھولپر (راجستھان)


   15
0 Comments