Orhan

Add To collaction

خوبصورت

خوبصورت از سیدہ قسط نمبر2

مشک کہاں جا رہی ہوں۔۔۔۔؟مشک کو تیار دیکھ کر آسیہ نے پوچھا۔۔۔۔۔ اماں پنکی باجی سے ملنے جا رہی ہوں۔۔۔۔۔مشک نے چپل پہنتے ہوۓ اونچی آواز میں کہا۔۔۔۔ یقیناً کوئی نیا مسلہ ہوا ہوگا تبھی جا رہی ہے ان سے ملنے۔۔۔۔آسیہ کو پتا تھا جب مشک کو کوئی پریشانی ہوتی ہے وہ پنکی باجی سے ملنے جاتی ہے۔۔۔۔ ہاں اماں آجاؤں گی تھوڑی دیر میں۔۔۔۔۔ مشک اماں کو خدا حافظ کہہ کر چلی گئی۔۔۔۔۔مشک گھر کے قریب ہی پارک گئی اور پارک کے باہر ٹھلے پہ کام کرتے چھوٹو سے پنکی باجی کو ملنے کا پیغام بیھجا اور خود پارک میں رکھی چیر پہ آکر بیٹھ گئی۔۔۔۔کچھ ہی دیر بعد کوئی اسکے ساتھ آکر بیٹھا۔۔۔۔ ارے سلام آگئیں آپ۔۔۔۔شکر ہے۔۔۔۔۔مشک نے مسکراتے ہوۓ کہا۔۔۔۔ میرے بچے نے بولایا تو میں کیسے نہیں آتی۔۔۔۔۔اب بتاؤ کسی ہے میری بچی آپ کی دعا ہے۔۔۔۔آپ کو پتا ہے آج یونیورسٹی کا پہلا دن تھا۔۔۔مشک نے انکو ساری کہانی سنا دی ہمم مطلب سہی جواب دیا تم نے تمہارے مطابق۔۔۔۔لیکن بچے یہ اچھی بات نہیں ہے۔۔۔۔ مگر کیوں۔۔۔؟پنکی باجی کی بات پہ مشک کو حیرت ہوئی۔۔۔ میرے بچے اس نے تمہارے لباس پہ تنقید کی تھی تو تم نے بھی الٹا اسکے لباس پہ تنقید کردی۔۔۔۔تو کیا فرق رہے گیا اس میں اور تم میں۔۔۔۔۔ یہ بات تو ٹھیک ہے آپ کی۔۔۔۔۔مجھے ایسے نہیں بولنا تھا۔۔۔۔ ہاں میرے بچے۔۔۔۔کبھی بھی کسی کا ظاہر دیکھ کر باطن کا اندازہ نہیں لگانا۔۔۔۔۔۔ بلکول ٹھیک کہا آپ نے۔۔۔۔مشک کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔۔۔۔۔ لیکن پنکی باجی وہاں لڑکیاں اتنے عجیب کپڑوں میں اور آرام سے لڑکوں کے ساتھ گھومتی ہیں۔۔۔۔۔ میری جان وہ انکا اور انکے رب کا معملہ ہے۔۔۔۔آپ اپنی پڑھی پہ توجہ دو۔۔۔۔۔۔پنکی باجی نے اسکے سر پہ ہاتھ رکھتے ہوۓ کہا پتاہے آپ کو بتا کر ہر بات مجھے بہت سکون، ملتاہے۔۔۔۔۔ اور مجھے تمہارے ساتھ بہت اچھا لگتا ہے کیوں کے میری جان تم باقی سب سے الگ ہو جس معاشرے کے لوگ ہمیں کم تر سمجھتے ہیں اسی معاشرے کے لوگوں میں ایک تم ہو جو ہم جیسوں کو اتنی عزت دیتی ہو۔۔۔۔ وہ اسلئے کیوں کے آپ لوگ ہیں ہی عزت کے قبل آپ لوگ الگ ہیں تو اس میں آپ کی کیا غلطی۔۔۔۔۔بس ایسی ہی میرے لیے دعا کیا کریں۔۔۔۔ میں تو ہمیشہ ہی دعا دیتی ہوں بچے۔۔۔۔مشک کافی دیر بیٹھی ان سے باتیں کرتی رہی۔۔۔۔۔۔


سارہ یار یہ یزدان سر کتنے اچھے ہیں۔۔۔۔مشک نے مسکراتے ہوۓ کہا اور تم پر کچھ زیادہ مہربان ہیں۔۔۔۔۔سارہ نے دانت دکھاتے ہوۓ کہا۔۔۔۔ چل چل بس کر جل نہیں۔۔۔۔۔مشک نے آنکھیں دکھاتے ہوۓ کہا دونوں گھاس پہ بیٹھی بتاؤ میں مصروف تھیں۔۔۔۔۔تبھی سارہ نے مشک کو مخاطب کیا کیا ہے یار۔۔۔۔سارہ کے مخاطب کرنے سے مشک کی چپس گر گئیں جس کی وجہ سے وہ چیڑ گئی ابے کھاتی رہنا دیکھ کل والی انار کلی یہیں آرہی ہے اور وہ بھی کسی لڑکے سے چیپکتے ہوۓ آنے دے۔۔۔۔ بیٹا کمر کس لے کل کا بدلہ لینے آرہی ہے سارہ نے کہا ابے آنے دے دیکھتی ہوں۔۔۔۔۔ تو میڈم یہاں ہیں۔۔۔تانی اتراتے ہوۓ کہا جی آپ کو کوئی مسلہ ہے۔۔۔۔۔مشک نے کہا مشک نے ساتھ کھڑے لڑکے کو دیکھا تو ایک لمحے کو اسکی نظر رک گئی اسکے سنہرے بال کھلتا رنگ اور نیلی آنکھیں جس میں دیکھو تو ایسے لگے جیسے سمندر ہو۔۔۔۔۔ تمہارے بیٹھنے سے کوئی مسلہ نہیں ہے تم سے مسلہ ہے۔۔۔۔لگتا کافی بدصورت ہو تبھی منہ چھپا کر گھومتی ہو تانی نے حاریب کے ساتھ مشک کا مذاق بناتے ہوۓ کہا ہوگیا مل گیا سکون اب راستہ ناپو۔۔۔۔مشک منہ نہیں لگنا چاہتی تھی اسلئے کہہ کر اپنے کام میں مصروف ہوگئی میڈم بہت زیادہ دماغ ہے تمہارا حاریب نے نیچے بیٹھتے ہوۓ انگلی دیکھا کر کہا۔۔۔۔ کیوں آپ کے پاس نہیں ہے دماغ؟ مشک کہاں روکنے والی تھی۔۔۔۔۔۔ تم چھوڑو میں خود دیکھ لونگی تانی آگے بڑھی لیکن حاریب نے اسے ہاتھ کے اشارہ سے روک دیا مسٹر تم اور یہ تمہاری دو کلو مکیپ والی بندی سے بول دو مجھسے دور رہے میری عادت نہیں ہے تم جیسے لوگوں کے منہ لگنے کی مشک نے کہا اور اپنا سامان سمیٹ کر چلتی بنی تم نے کچھ کہا کیوں اس جاہل سے کچھ۔۔۔۔۔؟ تانی فکر کیوں کر رہی ہو ابھی جانے دیا ہے بعد میں پکڑ لیں گے نیا مرغا مل گیا ہے ہمیں اب مزہ آے گا۔۔۔۔۔حاریب نے تانی کے کندھے پہ ہاتھ رکھتے ہوۓ کہا اسکے دماغ میں کچھ چل رہا تھا


سارہ مشک لائبراری میں بیٹھی یزدان سے کچھ سمجھ رہیں تھیں۔۔۔۔۔۔ان سے تھوڑے فاصلے پہ ہی حاریب بیٹھا ترچھی نگہہ سے انھیں دیکھ رہا تھا۔۔۔۔ بہت بہت شکریہ سر سمجھ آگیا مجھے۔۔۔۔۔مشک نے مسکراتے ہوۓ کہا اگر کوئی بھی اور مسلہ ہو آپ مجھے سے پوچھ لئے گا۔۔۔۔اب میں چلتا ہوں۔۔۔۔یزدان کہہ کر چلا گیا۔۔۔۔ مشک دیکھ اسے کیسے دیکھ رہا ہے سارہ نے حاریب کے جانب دیکھتے ہوۓ کہا۔۔۔۔ دفع کر چل بھوک لگ رہی ہے۔۔۔۔۔مشک اٹھی سارہ اسکے پیچھے ہی تھی مشک جیسے ہی حاریب کے ٹیبل کے پاس سے گزری ہارون ریڈی۔۔۔۔۔حاریب نے کہا اور اپنی ٹانگ آگے بڑھا دی جس کی وجہ سے مشک زمین پہ گری کیا بدتمیزی ہے سارہ نے آگے بڑھ کر مشک کو اٹھایا۔۔۔۔اور حاریب کی طرف غصہ سے دیکھتے ہوۓ کہا وہ ذرا میں نے دیکھا نہیں یہ میڈم آرہی ہیں ورنہ ضروری پیر ہٹالیتا۔۔۔۔۔۔۔حاریب نے انجان بنتے ہوۓ کہا تم کو۔۔۔۔۔۔۔چھوڑ دو سارہ۔۔۔۔میں ان جیسے کو منہ نہیں لگتی۔۔۔۔۔مشک نے سارہ کو روکتے ہوۓ کہا کیا مطلب ہے تمہارا ان جیسے سے۔۔۔۔۔حاریب غصہ میں کھڑا ہوگیا اب بچے تو نہیں ہو جو سمجھ نہیں آیا۔۔۔۔۔۔مشک نے کہا اور سارہ کو لے کر چلی گئی اب دیکھو تم مشک کیا کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔ہارون اسکی ویڈیو کا میم بنا اور یونیورسٹی کا پیج پہ اپلوڈ کردے واہ اب مزہ آے گا۔۔۔۔۔۔ہارون خوش ہوگیا وہ اسی ہی چیزوں کے انتظار میں رہتا تھا

   0
0 Comments