Add To collaction

غُلَّق

کھن کھن سکے کی سنکر، اممیدی باندھ لیں حمنے۔ 

اک اک پائی غُلَّق میں، آرزو سادھ لی ہمنے۔


چھوٹی چھوٹی ہیں خوشیاں، ان کے سپنے بھی چھوٹے۔

یہ ننھے منوں کی دنیا، نہیں ہے سوارتھ کے سپنے۔



بھروسہ دیتی ہے غلق، اک سپنا  ہوا پورا۔

بیس دس پانچ کے سکے، سزائیں خواب ادھورا۔

غلق مٹی ہے پھر بھی، مد سے کھوب کھنکتی ہے۔

جدا ہوتے ہی سکوں سے، کر دے وجود کو چورا۔


قلم کار۔ سرتا شریواستو "شری"

دھولپر (راجستھان)        



   16
1 Comments

Sarita Shrivastava "Shri"

28-Jun-2023 11:34 PM

بہت خوب

Reply