Add To collaction

چراغ

قیمتی ہے رب کی نیامت، 

اس کو برباد نہ کر کمی پر۔
گھر آئی فلک پر گھٹائیں، 
دھل جائے گا ئہ دل چھالا۔

آنکھ میں اشک ہیں جو موتی، 
یہ گرنے نہ پائے جمیں پر۔ 
وقت کی یہ بے وش ہوائیں، 
یہاں رخ ہے بدلنے والا۔

ہو گئے سہارے جدا جدا، 
بدل گیا ہو جیسے موسم۔
لگ جائے اک ٹھوکر تو کیا، 
جیون نہیں رکنے والا۔

قلم کار۔ سرتا شریواستو "شری۔
دھولپر (راجستھان)

   16
1 Comments

Sarita Shrivastava "Shri"

01-Jul-2023 09:22 PM

👍👍بہت خوب

Reply