Add To collaction

رشتے

ئہاں بہنا نہ کوئی سمجھے، 

رشتے میں دکھتی ہے سالی۔
آنکھوں میں ہوس جھانکتی ہے، 
انسے پگ پگ پڑتا پالا۔

بیبی بچوں کو دیں دھوکا، 
رشتے سے نہیں وفاداری۔
داغدار کر دیں ئے دامن، 
پرزن کا کرتے منہ کالا۔

ہیں انسانیت کے 'شری' دشمن، 
نقاب چڑھائے گھومتے ہیں۔
ان کو سبق سکھا دیتے ہیں، 
کالخ سے کرکے منہ کالا۔

قلم کار۔ سرتا شریواستو "شری۔
دھولپر (راجستھان)


   17
2 Comments

madhura

08-Jul-2023 02:44 PM

nice

Reply

Sarita Shrivastava "Shri"

05-Jul-2023 11:48 PM

👌👌

Reply