11-Jul-2023 مزاحیہ شاعری
دلاور فگار کی طرح
شب کو یہ بات خواب ہو دن میں خیال ہو
بیگم کے روبرو مرا جاہ و جلال ہو
اب ایسے شاعروں کو کوئی پوچھتا نہیں
جن شاعروں پہ ٹیٹوا سر ہو نہ تال ہو
منسوب ہیں فساد ترے حسن سے تمام
فتنہ ہو قیامت ہو کہ جانِ وبال ہو
منھ دھوکے آئینے کا ذرا سامنا کرو
تم لا جواب اور نہ تم بے مثال ہو
بیٹھے ہوئے ہو کب سے حکومت کی گود میں
کہتا ہے کون تم کو صحافی دلال ہو
بیوی کے گھر کا قورمہ بدتر ہے دال سے
لگتی ہے قورمہ جو پڑوسن کی دال ہو
سسرال میں رہنے کا تبھی فائدہ ہے کچھ
میرے لئے ہر روز اک مرغی حلال ہو
پینسٹھ برس میں گال میرے لال کر دیئے
اباّ قسم سے آپ تو اب بھی فعال ہو
وا عشق کا ہے راستہ دونوں کے واسطے
جب تک کہ میاں بیوی کا رشتہ بحال ہو
تیار ہیں نکاح کو خاتون تین چار
کیسے بتاؤ باسی کڑھی میں ابال ہو
بس ایک شرط ہے کہ ہو معشوق کی طرف
عاشق کی سیدھی چال ہو یا ٹیڑھی چال ہو
آخر کو ایک دن اسے ملنا ہے خاک میں
وہ با کمال ہو کوئی یا بے کمال ہو