Add To collaction

نفرتیں

نفرتیں مٹ نے کو بےتاب ہیں، 

انسان ہے کہ گلے لگاکر بیٹھا ہے۔

امید موت پر بھاری ہے، 
ورنہ کون دکھ اٹھاتا۔

رات ہوتے ہی کالی پرچھائیاں گھیر لیتی ہیں، 
صبح سے نہ جانے کب کی ملاقات ہئی ہے۔

وہ شرف پنے پلٹ کر زندگی کا ارتھ سمجھ گئے،
ایک ہم ہیں کہ ابھی تک کتاب پڑھنے میں لگے ہیں۔

قلم کار۔ سرتا شریواستو "شری"
دھولپر (راجستھان)


   21
1 Comments

Sarita Shrivastava "Shri"

13-Jul-2023 06:32 PM

👍👍

Reply