16-Jul-2023 مزاحیہ شاعری
بہادر شاہ ظفر کی زمین سے چھیڑ چھاڑ
نہاری کھانے والے کم نہ ہونگے
تری دلّی میں لیکن ہم نہ ہونگے
اگر کر لیں گے ہم اک عقدِ ثانی
یہ غم ہوگا تو کتنے غم نہ ہونگے
تمہاری کمسنی بتلا رہی ہے
یہ بچے آپ کے جانم نہ ہونگے
بھلا کہنے میں کیا جاتا ہے اپنا
یہ سر کٹ جائیں گے پر خم نہ ہونگے
میاں پتھر ہیں ہم کاغذ نہیں ہیں
تمہارے آنسوؤں سے نم نہ ہونگے
ہمارے جسم میں جب تک لہو ہے
کبھی یہ سرنگوں پرچم نہ ہونگے
ملے گی داد کیوں بزمِ سخن میں
اگر شعروں میں تیرے دم نہ ہونگے