Yusuf

Add To collaction

روگ

روگ ایسے بھی غم یار سے لگ جاتے ہیں

 در سے اٹھتے ہیں تو دیوار سے لگ جاتے ہیں
 عشق آغاز میں ہلکی سی خلش رکھتا ہے
 بعد میں سینکڑوں آزار سے لگ جاتے ہیں
 پہلے پہلے ہوں اک آدھ دکاں کھولتی ہے
 پھر تو بازار کے بازار سے لگ جاتے ہیں بے 
بسی بھی کبھی قربت کا سبب بنتی ہے
 نہ پائیں تو گلے یار سے لگ جاتے ہیں
 کتر نیں غم کی جو گلیوں میں اڑی پھرتی ہیں

   17
1 Comments

Tabassum

31-Aug-2023 06:26 PM

❤️❤️❤️

Reply