Add To collaction

سبق

سمندر کے ماجھی تو لہروں سے کبھی مت ہار،

اٹھتے ہوں کتنے بھی گہرے بھاٹے اور زوار،
تو ہی ایک ٹھکانا ہے سر تا کے سمانے کا،
تو سمیٹے ہے نہ جانے کتنی ندیوں کے غوار۔

جنہیں ہے نفرت احساس کراتے ہیں، کہتے نہیں،
جو پیار کرتے ہیں وہ بھی کبھی جتاتے نہیں،
پیار کا احساس ٹھنڈی فہاروں سا بولتا ہے،
جہاں خد گرزی ہے وہاں پیار کہتے ہیں کرتے نہیں۔

قلم کار۔ سرتا شریواستو "شری"
دھولپر (راجستھان) 


   15
1 Comments

Sarita Shrivastava "Shri"

17-Jul-2023 11:52 PM

👌👌

Reply