Add To collaction

کاش میں رازا ہوتا

کاش اگر میں رازا ہوتا، ایک مثال بن جاتا،

بھروسہ میرا علامت ہیے، محبت کا پرچم لہراتا۔


بازو میرے بڑے درخت سے، سبھی آرام فرمائیں،

غریبوں پر سب کچھ خرچ کر، امن کی بنشی بجائں۔


تفریق کا دانہ نہ بوتا، بیٹے سا سب کو سمجھتا،

خوشیاں اور غم سانجھے ہوتے، تمام رکاوٹیں ہرتا۔


سورج سا ٹھیکیدار بن کر، سنہری دھوپ پٹکتا،

کھل جلتی مسکان کرن سی، قوس قزح رنگ بھرتا۔


قطرہ قطرہ صحن میں پھیلے، زمین سے خ شبو آئیے،

بھر جاتے بھنڑار دھان سے، ہر چہرہ مسکرائے۔


دریا کی دلکش آواز سے، خوشنما نجم سناتا،

گہرے پانی کے بیچ بیٹھ کر، سب کو موتی بٹواتا۔


سب سے آگے بادشاہ میں، پیچھے ہے ساری دنیا،

امن کارواں چلے ہمیشہ، بح جائے صحرا میں دریا۔


قلم کار۔ سرتا شریواستو "شری"

دھولپر (راجستھان)   


   19
3 Comments

Simran Bhagat

07-Sep-2023 03:25 PM

بہت خوبصورت

Reply

Sarita Shrivastava "Shri"

07-Sep-2023 07:12 PM

🙏🙏

Reply

Sarita Shrivastava "Shri"

07-Sep-2023 02:56 PM

👌👌

Reply