Yusuf

Add To collaction

زندگی


زندگی اب بھلا کہاں تجھ کو پاؤں گا
 وقت رخصت ہے اب تو مر ہی جاؤں گا

خبر مرنے کی پھیلے گی گلی محلے میں
 مسجد کے میناروں سے بھی پکارا جاؤں گا

غسل دے کے مجھے احباب پہنائیں گےکفن اجلا
 کاندھوں پر یاروں کے میں بھی اٹھایا جاؤں گا

جنازہ پڑھ کہ وہ میرا لے جائیں گے قبرستان
 میں جسد خاکی منوں مٹی تلے دفنایا جاؤں گا

شمار جو ترا تھا اب تک زندوں میں کامی
 مرحوم کل سے میں بھی اب کہلایا جاؤں گا

   15
0 Comments