Add To collaction

درد

کُچھ درد بہ گیا اَشْکوں میں، 

کُچھ لفظوں سے بھی بیاں ہوا!

یہ دل بڑا ہی زخمی تھا،

جو آہیں بن کر دھواں ہوا!


ہمیں قتل کر دیا رہبر نے،

نظروُں کے تیر اِس کدر چُبھے!

دوا بھی ہم کو بچا نہ سکی،

نہ دُعا نے ہی کُچھ کام کِیا !!


قلم کار۔ سرتا شریواستو "شری"

دھولپر (راجستھان)


   15
1 Comments

Sarita Shrivastava "Shri"

21-Sep-2023 06:36 PM

👍👍

Reply