sarfaraj alam

Add To collaction

لیکھنی کہانی -25-Sep-2023

محبّتوں کے سفر پر نکل کے دیکھوں گا یہ پُل صِراط اگر ہے تو چَل کے دیکھوں گا

سوال یہ ہے کہ رفتار کس کی کتنی ہے میں آفتاب سے آگے نکل کے دیکھوں گا

مذاق اچّھا رہے گا یہ چاند تاروں سے میں آج شام سے پہلے ہی ڈَھل کے دیکھوں گا

وہ میرے حکم کو فریاد جان لیتا ہے اگر یہ سچ ہے تو لہجہ بدل کے دیکھوں گا

اُجالے بانٹنے والوں پہ کیا گزرتی ہے کسی چراغ کی مانند جل کے دیکھوں گا

عجب نہیں کہ وہی روشنی مجھ مل جائے میں اپنے گھر سے کسی دن نکل کے دیکھوں گا

راحت اندوری

   13
0 Comments