19-Dec-2023-یاد
یاد
کیوں یاد آ جاتے ہو
نا یاد آیا کرو
تمہارے یاد آنے سے وہ درد
وہ رنجیشے یاد آ جاتی ہیں
وہ محبت کے دو بول یاد آ جاتے ہیں
جو تم نے کبھی کہے تھے
دل جو مضبوط ہو چکا ہوتا ہے
وہ پھر ٹوٹ جاتا ہے
جو کبھی میں نے
خود سے وعدے کیے تھے
اسکی ڈور ٹوٹ جاتی ہے
وہ خود سے کیے وعدے
کھوکھلے ہو جاتے ہیں
بے معنی لگنے لگتے ہیں
ایک تمہاری یاد کے سامنے
کیوں یاد آ جاتے ہو
نا یاد آیا کرو
وہ جس ماضی کو میں
ختم کر چکی تھی
وہ ماضی سامنے آ جاتا ہے
اور پوچھتا ہے کہ
کیا اب وہ یاد نہیں آتا
جس کے لیے کبھی میں روی تھی
کیا میرا دل اسے بھول گیا ہے
وہ مجھ سے ہر دم پوچھنے لگتا ہے
کیا جواب دوں اسے
کہ تمہاری یاد جسے
میں ختم کر چکی تھی
جسے پیچھے چھوڑ کر
آگے بڑھ گئی تھی
وہ توکبھی پیچھے گئی ہی نہیں
دل کے ایک کونے میں
ہزاروں خانوں کے اندر
کہی بہت اندر آج بھی موجود ہے
جو تمہاری یاد آنے پر
دل میں دھڑک اٹھتی ہے
از قلم: بنتِ سہیل
Tabassum
19-Dec-2023 11:30 PM
❣️
Reply