Orhan

Add To collaction

دھول

" میں نے نازلی کو فون کیا ہے وہ جیسے بھی ہوا ابو جی کو لے کر آئے گی ." اطہر نے دلاسا دیا .

" بچے غلطیاں کریں تو ماں باپ انہیں ڈانٹتے ہیں ' انہیں سمجھتے ہیں ' ان کی غلطی سدھارتے ہیں کیونکہ وہ ماں باپ ہوتے ہیں پھر وہ ہمارے ماں باپ کیوں نہیں بنے . انھیں نے ہمیں اتنے پیار سے اور لاڈ سے کیوں پالا تھا ؟ انھیں اپنی بیٹیوں کی پہچان کیوں نہیں ہے . وہ جانتے تھے کہ ان کی بیٹیاں ایسی نہیں ہیں ' پھر انہوں نے لوگوں کے ساتھ مل کر پتھر کیوں اٹھا لیے؟" کسی کے پاس کوئی جواب نہیں تھا .

" لوگوں نے اگر پتھر اٹھا لئے تھے تو انہوں نے خنجر اٹھا لئے تھے ." کمرے کی چوکھٹ پر رانا آفاق نے قدم رکھا تھا . وہ اطہر کے فون کرنے سے پہلے ہی چل پڑے تھے . پیچھے نازلی اور بچے ' عا صم ہاتھ میں رپورٹیں لئے بے جان قدموں سے نازلی کے پیچھے آ رکا تھا .

فارہ کی کرب سے بھری ہوئی آواز سب کو سنائی دے رہی تھی اور اسی لحمے دروازے کی چوکھٹ پر دھول اڑاتے دو نفوس اور بھی اندر آئے تھے .

" اپنے نادان باپ کو معاف کر دو میری بیٹی!" رانا آفاق بے اختیار اگے بڑھ کر بولے . کمرے میں موجود سکوت ٹوٹ گیا تھا .

" میں بھول گیا کہ میں تمہارا باپ ہوں ' میں نے اپنی ذلت اور عزت کی تمام قیمت سود سمیت تم سے وصول کی اور تمہیں دھول ہونے کے لئے چھوڑ دیا ." فارہ اپنے باپ کے سینے سے لگی بری طرح سسک رہی تھی .

ستون کے قریب کھڑی طاہرہ نے بمشکل ستون کو تھاما .

" پوچھو عا صم سے میں نے اسے کتنے فون کیے. کتنی مرتبہ تمہارا پوچھا. کتنی بار اس سے التجا کی کہ میری فارہ کو اذیت دینا چھوڑ دو ' میں بس تمہارے سامنے آنے سے ڈرتا تھا . کل رات بار بار میں تمہیں خواب میں دیکھتا رہا . صبح اتنا پریشان ہوا کہ ان کے پیچھے ہی چل پڑا." وہ فارہ کو بار بار پیار کر رہے تھے . فارہ کے چہرے پر زخموں کے نشان تھے ' جن پر وہ نرمی سے ہاتھ پھیر رہے تھے .

" ابو جی ! آپ سے ناراض نہیں ہو سکتی ." فارہ نے ان کے دونوں ہاتھ تھام کر روتے ہوئے کہا تو آفاق کے سینے میں اٹھتی ٹیس ذرا سی کم ہوئی .

عا صم کمرے کی چوکھٹ پر کھڑا دکھ سے فارہ کو دیکھتا ہوا گہری سوچ میں ڈوبا ہوا تھا ' اس کے ہاتھ میں اس کی رپورٹیں تھیں اور اس سے چند قدم دور طاہرہ کھڑی تھی . بے آواز روتی ہوئی اور اس کے پیچھے فخر ، کوئی نہیں جانتا تھا کہ ان دونوں بھائیوں کے درمیان کھڑی طاہرہ آفاق دونوں کے دلوں میں نہیں ہے .

" عا صم نے مجھ سے بہت پوچھا طاہرہ آپا کہاں ہیں اور کیوں گئیں. مجھے یہ تو نہیں پتا وہ کہاں ہیں . لیکن میں یہ جانتی تھی کہ وہ کیوں گئیں."

فارہ کی بات پر کمرے میں موجود سب ہی افراد چونک کر اسے دیکھنے لگے اور باہر کھڑی طاہرہ کہنا چاہتی تھی .

   2
1 Comments

fiza Tanvi

06-Dec-2021 02:28 PM

Good

Reply