Nimra Akthar

Add To collaction

عہد وفا

کہاں تھا کس نے کہی عہد وفا کرو اس سے جو یوں کیا ہے تو پھر کیوں گلہ کرو اس سے

نصیب پھر کوئی تقریبِ قرب ہو کہ نہ ہو جو دل میں ہوں وہی باتیں کہا کرو اس سے

یہ اہلِ بزم تنک حوصلہ سہی پھر بھی زرا فسانۂ دل ابتدا کرو اس سے

یہ کیا کہ تم ہی غمِ ہجر کے فسانے کہو کبھی تو اس کے بہانے سنا کرو اس سے

'فراز' ترکِ تعلق تو خیر کیا ہوگا یہی بہت ہے کہ کم کم ملا کرو اس سے

   9
1 Comments

madhura

21-Sep-2024 03:56 PM

Nice

Reply