کوئی ہمدم نہ رہا
کوئی ہمدم نہ رہا، کوئی سہارا نہ رہا ہم کسی کے نہ رہے، کوئی ہمارا نہ رہا
شام تنہائی کی ہے، آئے گی منزل کیسے جو مجھے راہ دکھا دے، وہی تارا نہ رہا
ای نظروں، نہ ہنسو، مل نہ سکوںگا تم سے تم میرے ہو نہ سکے، میں بھی تمہارا نہ رہا
کیا بتاؤں میں، کہاں یوںہی چلا جاتا ہوں جو مجھے پھر سے بلا لے، وہ اشارہ نہ رہا
madhura
21-Sep-2024 03:56 PM
Nice
Reply