Chandni

Add To collaction

پہلی سی محبت

مجھ سے پہلی سی محبت میری محبوب نہ مانگ میں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات تیرا غم ہے تو غمِ دہر کا جھگڑا کیا ہے تیری صورت سے ہے آلم میں بہاروں کو سبات تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے تو جو مل جائے تو تقدیر نگوں ہو جائے یوں نہ تھا میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائے اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا

انگینت صدیوں کے تاریک بہیمانہ تلسم ریشم و اطلس و کمخاب میں بنوائے ہوئے جابجا بکتے ہوئے کوچہ و بازار میں جسم خاک میں لٹھڑے ہوئے خون میں نہلاے ہوئے

جسم نکلے ہوئے امراض کے تنوروں سے پیپ بہتی ہوئی گلتے ہوئے ناسوروں سے لوٹ جاتی ہے اُدھر کو بھی نظر کیا کیجے اب بھی دلکش ہے ترا حسن مگر کیا کیجے

اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا مجھ سے پہلی سی محبت میری محبوب نہ مانگ

   9
3 Comments

madhura

21-Sep-2024 03:42 PM

Nice

Reply

Babita patel

19-Jun-2024 11:03 PM

Nice

Reply

Reena yadav

19-Jun-2024 08:37 AM

👍👍

Reply