ہار یا جیت
ہار میں جیت
خوشبوؤں کا اک نگر آباد ہونا چاہیے
اس نظام زر کو اب برباد ہونا چاہیے
ظلم بچے جن رہا ہے کوچہ و بازار میں
عدل کو بھی صاحب اولاد ہونا چاہیے
شادی شدہ زندگی اور غیر شادی شدہ زندگی میں زمین نوکری اتنا بڑا گھر خوش شکل اور سمجھ دار بھی ہے والدین بھی آسمان کا فرق ہوتا ہے۔ یہ ساری بے فکریاں اور عیاشیاں حیات نہیں ہیے کی کوئی کمی نہیں ایسے لڑکے تو بعض اوقات ہاں کے گھر ہوتی ہیں میاں کے گھر جاکر تو چکی پینا پڑتی ہے۔ دعاؤں سے بھی نہیں ملتے۔ اچھے اچھے لوگ ان سے کمتر لیکن میں یہ ہر گز نہیں چاہتی کہ میری بیٹیاں ترس تریس کے لڑکوں پر ہاں کر دیتے ہیں ہم انکار کر نے کیوں کفران نعمت گھس گھس کے اپنی زندگیاں گزاریں۔ زندگی ایک دفعہ ملتی کریں میں نے ہاں کی ہے تو کچھ دیکھ بھال کر اور سوچ سمجھ کر ہے اسے جو چو لہے چکی میاں اور سرال کی خدمتوں میں بھی کی ہے۔ پہلا داماد اچھا آئے گا تو دوسرا خود ہی اچھامل جھونک دو تو پھر زندگی کا مزہ کب لیا جائے گا۔ تمہیں شادی جائے گا۔" کے بعد اپنی آنکھیں کان اور دماغ سب کھلے رکھتے ہیں تین ایسے ای عاشر بھائی دیکھنے میں تو اچھے ہی لگتے ہیں۔" ندیں ہیں تمہاری، ایک تار کو بھگتنا مشکل ہوتا ہے یہاں تو دیکھنے میں اچھے لگنے سے مزاج کا اندازہ کیسے لگایا۔ تین تین ہیں۔" جاسکتا ہے۔ شادی سے پہلے تو سب ہی مرد اچھے لگتے ہیں لیکن امی وہ سب تو شادی شدہ ہیں ناں اچھے نہ لگیں تو ان سے شادی کون کرے، بعد میں اچھے رہیں۔ شادی شدہ ہیں تو کیا ہوا، ہیں تو سب اس شہر میں۔ تو بات ہے۔ یہ مرد جتنے زمین کے اوپر ہوتے ہیں۔ اس سے بھائی کے گھر آنا جاتا تو گا ہی رہتا ہے ہاں تم تو ہانڈیاں نہیں زیادہ بچے ہوتے ہیں انہیں مجھنا آسان نہیں ہے۔" گھوٹ گھوٹ کے ادھ موئی ہو جاؤ گی۔ ایسا رویہ رکھنا کہ پھر تو شادی بہت ہی مشکل کام ہے۔ نمرہ نے ٹھنڈی نندیں کم سے کم تمہارے گھر آئیں اور تم تو ان کے گھر عید آہ بھر کے کہا۔ بقرہ عید پر ہی آنا جانا ان کے گھر زیادہ جانتا کھو گی تو وہ کی ہر تمام مشکل کاموں میں سیاول درجے کا مشکل کام ہے وقت تمہارے سر پر سوار ہیں کی لیے دینے والا رویہ رکھنا خوش گوار از دو رتی زندگی گزارنے کے لیے خون جگر جانا پڑتا سرال والوں سے زیادہ تعلقات استوار نہیں رکھتے ہے۔"
چاہیں۔"
میں امی یہ آپ کیا کر رہی ہیں یعنی مجھے ہر وہ اپنا جگر
می اگر یہ رشتہ اچھا نہیں ہے تو پھر آپی کی شادی وہاں زخمی کرنا پڑے گا؟ صفر تو یہ کھل گئی۔ نہیں کریں ہاں ۔ نمرہ کو ماں کی باتوں سے تشویش ہوئی۔ محمد نہ کرے تمھیں تو میں وہاں رانی بنا کے بھیج رہی و کیوں نہ کروں اکیلا لڑکا ہے، اعلی تعلیم یافتہ شاندار ہوں عقل سے کام لیتا گھومنے پھرنے اور دانتوں سے
فارغ ہو کے فورا بیمار پڑ جاتا کسی کام کو ہاتھ لگانے کی ضرورت
نہیں ہے"
آپ تینوں ایک ساتھ آ گئیں، مجھے بتا تو دیتیں میں
ممی پھر تو عاشر بھائی سمجھیں گے کہ ان کی شادی بیار کھانے کا انتظام کر لیا "
لڑکی سے ہوئی ہے۔" چلو کوئی بات نہیں اب ہم آ گئے ہیں تو کھنہ کچھ کر لیں کمرے بھی مریضہ نے کی ضرورت نہیں ہے کسی دن گئے آج تو ہم تم سے کچھ باتیں کرنے آئے ہیں۔ تمہیں کہ دیا تانگوں میں درد ہے کسی دن سرور کا بہانہ کر دیا کسی فرصت ہے تو تاکہ آپا نے بات کا آغاز کیا۔
دن کمر درد سے کام چلا لیا۔ اصل مقصد گھریلو کاموں سے ہاں ہاں بالکل فرمت ہے آپ بات کیجیے۔ ناشران کہا چھٹکارا حاصل کرتا ہے۔ ہر کام کے لیے لازمے رکھنا عاشر کے کی طرف متوجہ ہوں
آفس جانے کے بعد سو جایا کتنا اٹھ کے قلمیں ٹی وی دیکھنا "دیکھواب خیر سے تمہاری شادی ہورہی ہے سب سے اور شام کو گھومنے نکل جایا کرتا۔ رات کا کھانا باہر ہی کھایا کرنے پہلے تو گھر کی حالت درست کرد"
واپسی میں کچھ ہلکی پھلکی شاپنگ بھی کر لیتا تا کہ عاشر کی کیوں؟ گھر میں کیا خرابی ہے۔ اتنا اچھا تو ہے۔" عادتیں خراب نہ ہوں اور میرے پاس تو ضرور آتا۔ سیکے میں خرابی کوئی نہیں ہے لیکن شادی سے پہلے رنگ وروغن تو آنے سے لڑکیاں مضبوط رہتی ہیں اور معمولی چیزوں پر بھی کروانا پڑے گا ہیں پردے دھلوانے میں ڈائٹنگ چیئر ز پر کمپرومائز مت کرنا ہمیشہ مہنگی اور برانڈڈ چیزیں استعمال پالش کرو الولان میں کچھ نئے پودے لا کے لگادو بس یہی کام کرنا۔ اٹھتے بیٹھنے میکے کی تعریفیں کرتی رہنا اس طرح لڑکے ہیں جو کرنے ہیں۔ ابھی سے یہ کام شروع کرو گے تو شادی زراد بے رہتے ہیں۔ نائک نے بیٹی کو زندگی گزارنے کے اہم نیکی انتقام پر یہوں گے۔" گر بتائے اور ان پرختی سے عملدر آمد کرنے کی بھی تاکید کی۔ "تم آفس سے کچھ دن کی چھٹی لے لو