Amreen khan

Add To collaction

لمہے

اک دن

تم نے مجھ سے کہا تھا

دھوپ کڑی ہے

اپنا سایہ ساتھ ہی رکھنا

وقت کے ترکش میں جو تیر تھے کھل کر برسے ہیں

زرد ہوا کے پتھریلے جھونکوں سے

جسم کا پنچھی گھایل ہے

دھوپ کا جنگل پیاس کا دریا

ایسے میں آنسو کی اک اک بوند کو

انساں ترسے ہیں

تم نے مجھ سے کہا تھا

سمے کی بہتی ندی میں

لمحے کی پہچان بھی رکھنا

میرے دل میں جھانک کے دیکھو

دیکھو ساتوں رنگ کا پھول کھلا ہے

وہ لمحہ جو میرا تھا وہ میرا ہے

وقت کے پیکاں بے شک تن پر آن لگے

دیکھو اس لمحے سے کتنا گہرا رشتہ ہے

   5
0 Comments