انسان
اس دیس میں لگتا ہے عدالت نہیں ہوتی جس دیس میں انسان کی حفاظت نہیں ہوتی مخلوق خدا جب کسی مشکل میں پھنسی ہو سجدے میں پڑے رہنا عبادت نہیں ہوتی یہ بات نئی نسل کو سمجھانا پڑے گی کہ عریاں کبھی بھی ثقافت نہیں ہوتی سر آنکھوں پر ہم اس کو بیٹھا لیتے ہیں اکثر جس کے کسی وعدے میں صداقت نہیں ہوتی ہر شخص اپنے سر پر کفن باندھ کر نکلے حق کے لئے لڑنا تو بغاوت نہیں ہوتی