Amreen khan

Add To collaction

تیرے عشق میں -- باب - ۱۰

باب - ۱۰

یہ لیں چاے شمسہ بیگم چائے کا کپ تھماتی بیڈ کے کچھ فاصلے پر بیٹھی جواد صاحب سے مخاطبہ ہوئیں۔۔۔

صنم کے بارے میں کیا سوچا ہے آپ نے پوری زندگی پڑھانا ہی ہے یا آگے بھی کچھ سوچا ہوا ہے اس کے لئے۔۔۔۔ شمسہ بیگم کی بات سن جواد صاحب کچھ سوچتے ہوئے مسکرائے اور پر سکون لہجے میں گویا ہوئے

ہوں،،، صنم ہماری اکلوتی بیٹی ہے۔۔ آپ جانتی ہیں نا کتنی منتوں مرادوں کے بعد رب نے اسے ہماری جھولی میں ڈالا ہے۔۔۔

ابھی اپنی بیٹی کی خواہشات پوری کرونگا وہ ایم ایس سی میں ماسٹر ز کرنا چاہتی ہے۔۔ آپ صنم کی فضول خواھشات کے بارے میں بالکل نہ سوچے،

جتنی جلدی اپنے گھر کی ہو جائے اتنا اچھا ہے۔۔۔

شمسہ بیگم انکی بات کاٹتے دوٹوک لہجے میں بولی۔۔۔

میں جانتا ہوں مگر ابھی اسکی ایک ہی کے اہے عمر نہیں دیکھی جاتی بیٹیاں جتنی جلدی اپنے گھر کو رخصت ہو جائیں بہتر ہوتا ہے انکے لئے بھی اور ماں باپ کے لئے بھی،،، وہ تو جیسے آج ہی کوئی فیصلہ کرنا چاہ رہی ہوں۔۔

شمسہ بیگم، اسکے اندر ابھی بہت ہی بچپنہ ہے،،،دو چار سال بعد سوچے گے انشاء اللہ جواد صاحب اپنی بیٹی کی حرکتیں سوچ کر مسکراتے ہوئے بولے۔۔۔

اتنا وقت ٹھیک نہیں،،،،، کچھ بھی ہو جلد ہی کوئی فیصلہ کیجئے اولاد جب بڑی ہو جائے ماں باپ کی نیندیں اڑ جاتی ہیں۔۔۔۔

شمسہ بیگم کہتی چائے کا کپ اٹھاے کچن کی راہ لی۔۔۔۔۔۔۔

کلاس ختم ہوتے ہی سبھی سٹوڈنٹس اپنی اپنی باتوں میں مصروف ہو گئے۔۔۔۔کچھ سٹوڈنٹس کلاس سے باہر چلے گئے کچھ کلاس میں ہی بیٹھے کہ گپ شپ میں مصروف تھے،،،

ہائے انوسنٹ لیڈی

Can we sit here

وہ تینوں لالی کے پاس آتے ہوے بولی

"Hello yeah why not"

لالی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا۔۔۔ "" نام کیا ہے تمہارا""

صنم نے لالی کو یوں مخاطب کیا جیسے کوئی پرانی جان پہچان ہو۔۔

"لالا رخ ""

لالی نے جھٹ سے اپنا نام بتایا اور آپ لوگوں کا،،،،،

فائزہ جیسے اسی موقع کی تلاش میں ہی تھی۔۔۔۔ میں فائزہ اور یہ میری فرینڈ صنم جواد اور یہ کنزا رحمان ہماری ایک اور فرینڈ ہے زارا عبباس لیکن کل اسکا برتھڈے اسلئے وہ آج نہیں آئی۔۔۔۔۔

اچھا

لالی کو یہ نٹ کھٹ لڑکیاں کافی اچھی لگی تھیں۔۔۔۔۔

تم نیو ایڈمیشن ہو کیا؟؟؟

کنزا نے سوال کیا۔۔۔

جی میں نیو ایڈمیشن ہو

Actully I lived in london

بٹ وہاں سے پڑھائی کمپلیٹ کر کے وآپس آگئی پھر فری تھی گھر تو مجھے آرٹس کا بہت شوق تھا تو بھائی نے یہاں ایڈمیشن کروا دیا، آرٹس کی کلاسز کے لئے۔۔لالی نے اپنی بات ختم کی۔۔۔۔۔ لو پڑھائی مکمل کر لوٹی تھی تو شادی کرواتی اور لائف انجوائے کرتی خامخواہ میں دماغ کھپائی، فائزہ نے اپنے ارمان اس پہ بھی تھوپنے چاہے

نہ نہیں وہ ابھی شادی کی پلینگ نہیں لالی جھنپ کر بولی

کچھ دیر کی گفتگو کے بعد ان تینوں کی لالی سے اچھی بونڈنگ ہو چکی تھی۔۔۔

صنم ریسٹ واچ پر دیکھتے ہوئے بولی

یار ٹائم کافی ہو گیا ہے اب چلنا چاہیے کنزا اور فائزہ نے ہاں میں ہاں ملائی۔ کل ہماری فرینڈ کی برتھڈے ہے تم بھی آنا مل کے انجوائے کرے گے۔۔۔۔ کنزہ نے لالی کو بھی انوائٹ کیا،،،،،

ہاں یار پلیز آنا۔۔

ارے نہیں پھر کبھی ابھی آپ لوگ جاو۔۔۔

لالی نے مسکرا کر کہا

وہ تینوں ہاتھ ہلاتی کلاس سے باہر چلی گئی ۰۰۰

مسٹر بہروز صاحب مارکیٹ میں اپنا مارجن رکھنا کوئی خاص بات نہیں۔۔۔ شاہمیر کی میٹنگ اس وقت کسی خاص معاملے پر ہو رہی تھی۔۔۔۔۔ عباس سامنے والی کرسی پر بیٹھا اپنے دوست کی صلاحیت کو بیسکٹ کھاتے ہوئے دیکھ رہا تھا۔۔۔۔۔۔اس میں کوئی شک نہیں کہ شاہمیر ایک ذہین بزنس مین اور خوبصورت دل کا مالک بھی جو دنیا کے لیے تو نہیں بس لالی اور عباس کے لئے تھا۔۔۔۔ عباس کی صلاحیت بھی کسی سے کم نہیں تھی۔۔ شاہمیر کے بہت اسرار کرنے پر ہی عباس شاہمیر کے آفس میں جاب کرنے کے لیے راضی ہوا تھا۔۔۔۔ شاید وہ دوست کا احسان نہیں لینا چاہتا تھا۔۔۔

دیکھیے مسٹر شاہمیر ہمارا پروفیٹ دس پرسنٹ کم ہو گا اور یہ ہمارا نقصان ہے۔۔۔ مسٹر بہروز پیسے کے پیچھے بھاگنے والا انسان کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا اور ہمیں آپ کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کرنی۔۔۔ شاہمیر غصے سے کہتا سب کچھ چھوڑ کر میٹنگ روم سے انتہائی غصے کے عالم میں باہر آیا.... اپنے کیبن میں آتے ہوے شاہمیر نے ٹیبل پر ہاتھ کے زریعے ایک تک ماری۔۔۔۔

شاہمیر ،،،،

عباس شاہمیر کو پیچھے سے آواز دیتا کیبن میں آیا یار شاہمیر چھوڑ کیوں اپنا خون جلا رہا ہے اس بہروز کو لے کر گھٹیا انسان دس پرسینٹ کے لیے مرا جا رہا ہے اور ویسے بھی نقصان اس کے بزنس کا ہو گا انسلٹ اس کی ہوگی۔۔۔۔۔ ہماری نہیں،،،، عباس شاہمیر کو پانی کا گلاس پکڑاتے ہوے شاہمیر کے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا تھا!

کیا شاہمیر مسٹر بہروز کے ساتھ ڈیل کر پاےگا ؟؟

اگر آپ لوگو کو میری ناول پسند آ رہی ہو تو پلز سارے باب کو لایک کرے۔

اگلا باب میں بھت جلد پیش کرونگی تب تک کہ لے اللہ حافظ۔

   6
0 Comments