Amreen khan

Add To collaction

تیرے عشق میں -- باب - ۱۴

باب - ۱۴

آپ

آپ ٹھیک تو ہیں؟؟؟

شاہمیر نے نرم لہجے میں پوچھا

صنم جو پہلے سے ہی گھبرائی تھی ، اس وقت اس کی سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا تھا کیوں کے وہ ابھی بھی زاہد کے خوف کے زیر اثر تھی کے وہ پیچھا کرتے اسے پکڑ نہ لے،،، صنم نے اپنی کالی سیاہ پلکیں اٹھائی سامنے اس شخص کو کھڑا پایا جس کی امید نہیں تھی۔۔اسنے بنا کچھ سوچے سمجھے شاہمیر کی شرٹ اپنے ہاتھ میں دبوچی اور شاہمیر کے گلے لگ گی۔۔ شاہمیر ابھی اس افتاد کے لیے تیار نہیں تھا۔۔وہ حیرت زدہ صنم کو صرف دیکھنے لگا۔۔۔

صنم کو اسے اس وقت ناجانے کیوں محسوس ہو رہا تھا جیسے وہ کسی محفوظ ہاتھوں میں آ گی ہو،،،،اب

اسے کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے

چلو میں آپ کو ڈراپ کردوں

شاہمیر کے کہنے پر وہ جیسے ہوش میں آئی اور جلدی سے پیچھے ہوئی

اور گاڑی کا دروازہ کھول کر اندر جا بیٹھی۔۔ چارو طرف ہلکا ہلکا اندھیرا پھیل چکا تھا۔۔۔۔۔ گاڑی کے اندر بھی ہلکا سا اندھیرا تھا۔۔۔ صنم کو اندر گھٹن محسوس ہو رہی تھی۔۔اس نے چہرے سے شال ہٹا دی۔۔

شاہمیر نے ہاتھ بڑھا کر گاڑی کی لائٹ اون کی جس سے پوری گاڑی میں روشن ہوئی،،،،،،

لمحے کے ہزارویں حصے میں شاہمیر اور صنم کی نظریں ملی

شاہمر صنم کو اس طرح دیکھ رہا تھا گویا اس سے پہلے کبھی لڑکی دیکھی ہی نہیں۔۔

ا،،، اتنے ندیدے پن سے کیو کیوں دیکھ رہے ہیں۔۔ صنم آنکھوں میں موٹے موٹے آنسو لئے شال کو اپنے ارد گرد اچھے سے لپیٹتے ہوئے بولی۔۔

شاید آپ مجھے پیاری لگی اور معصوم بھی

شاہمیر کی زبان بے ساختہ پھسلی،،،،،

لک۔۔۔ کیا مطلب دیکھو پلیز مجھے ڈراپ کر دو میں اکیلی ہوں تو اس کا یہ مطلب نہیں تم مجھ سے فلرٹ کرو گے

میں میں تمہارے ساتھ فلڑٹ کیوں کروں گا مجھے کیا ضرورت ہے ایسی پینچ حرکتوں کی

شاہمیر حیرت سے بولا

وہ اپنی چوری پکڑے جانے پر صنم گڑ بڑا گیا تھا

ان سب کے دوران شاہمیر کے خیال سے بلکل نکل گیا تھا اس نے لالی کو بھی پک کرنا ہے۔۔

تبھی موبائل کی وایبریشن ہوئی۔۔

شاہمیر نے ایک ہاتھ کے سہارے سے اسٹیرنگ سمبھالتے دوسرے ہاتھ سے کال اٹینڈ کی۔۔ "بھائی آپ کہاں رہ گے ہیں۔ میں آپ کا کب سے انتظار کر رہی ہوں" دوسری جانب سے لالی کی پریشانی سے ڈوبی حالت میں آواز آئی۔۔۔!!

اوہ۔۔ایم سو سوری میری جان ذہن سے بلکل نکل گیا تھا۔۔ "جان" اسکی گرل فرینڈ بھی ہے،،، شکل سے تو شریف لگتا ہے،،،،،

جان الفاظ کو سنتے ہی صنم کے دونوں کان کھڑے ہوئے اور وہ من ہی من میں مفروضہ قائم کرنے لگی

دراصل ایک مصیبت میں پھنس گیا ہوں۔

۔ شاہمیر نے "مصیبت " کا الفاظ دہراتے ہوئے صنم پر ایک اچٹتی سی نظر ڈالی،،،،،

چیپسٹر ، لفنگر نا جانے کتنی معصوم لڑکیوں کو پھنسا کر رکھا ہے۔۔۔

صنم کا دماغ تیزی سے چلنے لگا تھا،،،،،

یو ڈونٹ وری۔۔ میں بس پانچ منٹ کے اندر عباس کو آپ کے پاس بھیج رہا ہوں۔۔۔۔گڑیا پریشان نہ ہو۔۔

بھائی پلیز جلدی بھیجیں میں انتظار کر رہی ہوں۔۔۔۔

او کے جسٹ فیومنٹ بیٹا۔۔ شاہمیر لالی کو تسلی دیتا موبائل کان سے ہٹایا۔۔

یہ کیا حرکت ہے ؟؟؟۔۔ صنم جو کہ نا محسوس انداز میں دوسری طرف کی آواز سننے کی کوشش کر رہی تھی،،، ایک دم سے پیچھے ہوئی،،،،،

لک کون سی حرکت۔۔۔۔ تمہیں کیا لگ رہا ہے میں تمہاری باتیں سن رہی ہوں۔۔ ایسا کچھ بھی نہیں۔ ویسے میں چوری چوری کسی کی باتیں سنتی ہی نہیں ایسی اوچھی حرکتیں مجھے نہیں آتی۔۔ یہ سب میری عادت نہیں ہے صنم اپنی صفائی میں کچھ زیادہ ہی بول گئی تھی۔۔۔ ​ ایک منٹ ایک منٹ۔۔۔ میں نے یے کب کہا آپ میری باتیں سن رہی ہے۔۔۔ شاہمیر موبائل ڈیش بورڈ پر رکھ کر نظریں صنم کے چہرے پر مرکوز کرتا ہوا بولا۔۔

کیا صنم شاہمیر کو ایسے ہی غلط سمجھتی رہیگی؟؟

اگر آپ لوگو کو میری ناول پسند آ رہی ہو تو پلز سارے باب کو لایک کرے۔

اگلا باب میں بھت جلد پیش کرونگی تب تک کہ لے اللہ حافظ۔

   3
0 Comments