Add To collaction

01-Nov-2021-تحریری مقابلہHasrat hi Hasrat reh giya

ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ۔ ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم-

تعبیر ہے جس کی حسرت و غم ۔ اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم-

میں حیرت و حسرت کا مارا خاموش کھڑا ہوں ساحل پر-
دریائے محبت کہتا ہے آ کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم-

اے درد بتا کچھ تو ہی پتہ ۔ اب تک یہ معمہ حل نہ ہوا-
ہم میں ہے دل بے تاب نہاں یا آپ دل بےتاب ہیں ہم-

لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں، منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک-
اے اہل زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں کمیاب ہیں ہم-

مرغان قفس کو پھولوں نے اے شاد یہ کہلا بھیجا ہے-آجاو! جو تم کو آنا ہو ایسے میں ابھی شاداب ہیں ہم

   8
3 Comments

Fiza Tanvi

02-Nov-2021 07:57 AM

Good

Reply

بہت خوب ماشاءاللہ

Reply

Muhammad Ismail

02-Nov-2021 01:01 PM

Tnx alot

Reply