01-Nov-2021-تحریری مقابلہHasrat hi Hasrat reh giya
ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ۔ ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم-
تعبیر ہے جس کی حسرت و غم ۔ اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم-
میں حیرت و حسرت کا مارا خاموش کھڑا ہوں ساحل پر-
دریائے محبت کہتا ہے آ کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم-
اے درد بتا کچھ تو ہی پتہ ۔ اب تک یہ معمہ حل نہ ہوا-
ہم میں ہے دل بے تاب نہاں یا آپ دل بےتاب ہیں ہم-
لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں، منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک-
اے اہل زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں کمیاب ہیں ہم-
مرغان قفس کو پھولوں نے اے شاد یہ کہلا بھیجا ہے-آجاو! جو تم کو آنا ہو ایسے میں ابھی شاداب ہیں ہم
Fiza Tanvi
02-Nov-2021 07:57 AM
Good
Reply
آسی عباد الرحمٰن وانی
01-Nov-2021 01:54 PM
بہت خوب ماشاءاللہ
Reply
Muhammad Ismail
02-Nov-2021 01:01 PM
Tnx alot
Reply