tasveer
یہ تو لوگوں نے یونہی بات بنائی ہوئی ہے
کون کہتا ہے تری مجھ سے جدائی ہوئی ہے
میں تو آنکھوں کو بھی پڑھنے کا ہنر جانتا ہوں
تو نے اک بات کہیں مجھ سے چھپائی ہوئی ہے
لوگ آتے ہیں مرے گھر کی زیارت کےلیے
میں نے تصویر تری گھر میں لگائی ہوئی ہے
یہ جو غم ہے نا ترے ہجر کا بکھرا ہوا غم
ہم نے اس غم سے پرے کٹیا بسائی ہوئی ہے
اب جو ہر بات ہواؤں نے بتائی ہے تجھے
میں نے ہر بات ہواؤں کو سنائی ہوئی ہے
میں اکیلا تو نہیں تیرا تصور ہے یہاں
اور کمرے میں اداسی بھی بلائی ہوئی ہے
ہم کہاں بکتے تھے ان وقت کے شاہوں کو کبھی
تیری حسرت ہمیں بازار میں لائی ہوئی ہے۔۔
Bushra Zaifi
21-Nov-2021 07:24 PM
Good
Reply