Orhan

Add To collaction

زخم

دل میں جو زخم ہے ان کو بھی ٹٹولے کوئی
اب یہ چاہت ہے کبھی پیار سے بولے کوئی

دیکھنا یہ ہے کہ پگھلتا ہے کہاں تک پتھر
دل میں بھڑکا تو گیا پیار کے شعلے کوئی

میں نے خاص اشکوں کو موتی کی طرح رکھا ہے
ان کو احساس کے دھاگے میں پرو لے کوئی

شعر دنیا کے تو کچھ دیر کو گونگا ہو جا
موند کر آنکھ ذرا دیر تو سو لے کوئی

جن سے تلتا ہے زمانے کا یہ چاندی سونا
ایسے باٹوں سے کنورؔ پیار نہ تولے کوئی

کنور بے چین


ساگر

   7
0 Comments