قبر
قبر
مزمل منظور
کرونا کی مہاماری نے عالم انسانیت کو تقریباً تباہی کے دہانے پر کھڑا کیا تھاـ ہر سو خاموشی کے چادروں نے ہنسی اور خوشی کے ماحول کو اپنے منحوس سائے سے ڈھک دیا تھا ۔سناٹے کے اس عالم میں ہر کوئی انسان اپنی جان بچانے کے چکر میں اجنبی کی طرح اکیلا گھوم پھیر رہا تھاـ جو سڑکیں آمد رفت کے لیے بنی تھی اب ان سڑکوں پر لاشوں کے ڈھیر جمع ہو گئے تھے ـ یہ منظر دیکھ کر لوگ سہم گئے تھےـ میں اپنی رگوں سے بہتے خون کی آواز صاف سن سکتا تھاـ میرے اردگرد لوگوں کا ہجوم تھا ـ میں آسانی سے انکو دیکھ سکتا تھا' سن سکتا تھا لیکن وہ میری سن نہیں پاتےـ پہلو میں بیٹھا میرا دوست ٹھائیں ٹھائیں کر کے رو رہا تھاـ اسکے آنسوؤں کے سیلاب نے زمین سیراب کر دی تھی ـ میں نے اسے اسطرح پہلی بار روتے ہوئے دیکھا تھاـ مجھ سے یہ برداشت نہیں ہوا اور میں نے اسے آواز دی لیکن وہ میری آواز نظراندار کر کے مسلسل رو رہا تھاـ میں نے اپنا موبائل نکالنا چاہا دیکھتا ہوں کہ میرے پاس موبائل فون بھی نہیں تھاـ وہی موبائل فون جو ہمیشہ میرے ہاتھوں میں ہوا کرتا تھا اور آج میرے ہاتھ خالی تھےـ میں اپنی بےبسی اپنے دوست اور اپنے گھر والوں کو بتانا چاہتا تھاـ مگر کیسے؟ میرے پاس تو آج قلم اور کاغذ بھی نہیں جو ہمیشہ میرے سرہانے ہوا کرتے تھےـ ڈر کے مارے میں سسک رہا تھا' پسینے چھوٹ رہے تھےـ مسلسل اندھیرے نے گھبراہٹ میں اضافہ کر دیا تھاـ
انتھک کوششوں کے بعد میں ہار گیاٍـ اب میرے پاس انتظار کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں بچا تھاـ انتظار صبح کا- روشنی کا تاکہ میں دیکھ سکوں میں کہاں ہوں اور چین کی سانس لے سکوں' اس مشکل گھڑی سے نکلنے کا بندوبست کر سکوں ـ اسی ضمن میں مجھے اپنی زندگی کا ہر ایک لمحہ' ہر ایک بات یاد آگئی ـ جو بھی میں نے آج تک کیا' کہا اور سنا تھاـ خیالوں کے اس سمندر میں مجھے پاس کے مولوی صاحب کا ایک خطبہ یاد آیا جس میں وہ قبر کے بارے میں بتا رہے تھے "قبر اندھیری کا گھر ہے جہاں کوئی یار ومدد گار نہیں'جہاں انسان کو تنہائی گھیر لے گی' جہاں انسان بے بس ہو گا اور اللہ کے سوا کوئی خیر خواہ نہ ہوگا"
یا اللہ! میں تو بالکل ویسا ہی محسوس کر رہا ہوں' بالکل وہی منظر جیسا میں نے سنا تھاـ مطلب... میں قبر میں ہوں...
Zakirhusain Abbas Chougule
30-Dec-2021 01:02 AM
Nice
Reply
آسی عباد الرحمٰن وانی
23-Dec-2021 05:00 PM
ماشاءاللہ
Reply