Add To collaction

غزل

سب سے خبردار ہوں میں 
اب خود سے بیزار ہوں میں 

مسائل پیش آتے ہیں مسلسل 
غموں کا خریدار ہوں میں 

بہت وقت سے دیکھا نہیں انکو
اسی لئے اب بیمار ہوں میں 

بہار خزاں سی لگ رہی ہے 
لٹا ہوا ہوں ٗ شرمسار ہوں میں 

قاصد نے پیغام بھیجا ہے 
کسی کا انتظار ہوں میں 

- م ز م ل

   7
8 Comments

Manzar Ansari

03-Feb-2022 05:14 PM

Good

Reply

Amir

16-Jan-2022 07:50 PM

Good

Reply

Anjana

12-Jan-2022 02:54 PM

Bahut badiya Muzammil bhai

Reply