Muhammad Aqeel

Add To collaction

غزل

گر جلا اب کے مرے پیار کا خرمن پھر سے 
اپنی جا پر نہ کبھی آئے گی دھڑکن پھر سے 

زندگی بیوہ کے مانند نہیں تھکتی کبھی 
دیکھنا حشر اٹھائے گی یہ دلہن پھر سے 

اس نے بھیجا ہے دوبارہ مجھے الفت کا پیام 
کون جوڑے گا بھلا کانچ کا برتن پھر سے

دل کے آنگن میں اگاتا ہوں نئے پھول مگر 
لوٹ لیتا ہے کوئی میرا نشیمن پھر سے

اب زمانہ ہے نہ الفت میں گندھے لوگ یہاں 
کیسے آئے گا مری آنکھ میں جوبن پھر سے 

جس کے بیٹے کو بنا جرم اٹھایا جائے 
کس طرح چہرہ سجائے بھلا وہ زَن پھر سے 

لَنْ تَرَانِی کی صدا پھر بسوالِ اَرِنِیْ
کرچی کرچی ہوا جاتا ہے یہ تن من پھر سے
احمد عقیل 

   9
11 Comments

asma saba khwaj

16-Feb-2022 01:03 PM

Bhut khoob bhai

Reply

fiza Tanvi

09-Feb-2022 12:38 PM

Good

Reply

Muhammad Aqeel

15-Feb-2022 07:34 PM

تہہِ دل سے ممنون ہوں. سلامت رہیں آمین 💞💞💞

Reply

fiza Tanvi

09-Feb-2022 07:38 AM

Nice

Reply

Muhammad Aqeel

15-Feb-2022 07:34 PM

تہہِ دل سے ممنون ہوں. سلامت رہیں آمین 💞💞💞

Reply