مرد
"کیا مرد کو درد ہوتا ہے؟؟؟"
سنو یہ عرضداشت ہم عورت پہ ہی لکھتے ہیں
عورت پہ ہی پڑھتے ہیں۔
کیا اب مرد پہ لکھ دوں؟؟؟
کہیں پڑھا تھا یہ تم کو بتاتی ہوں
یہ جو مرد ہوتے ہیں بڑے بے ردر ہوتے ہیں۔
ایک روز یہ جانا
مگر دل نہیں مانا
ہاں ان مردوں میں کچھ دردمند بھی ہوتے ہیں
بتاتے نہیں اپنا غم چھپاتے ہیں
زمانے بہت میں بڑے معتبر ہوتے ہیں
انھیں مردوں میں کچھ چھپاکر اپنے رنج وغم مسکراتے ہے
چہرے سے عیاں نہیں ہوتے اندر سے ٹوٹ جاتے ہے
مرد کی ہستی ایک تاج کے مانند
جس پہ قائم ہے بستی لاج کے مانند
قائم ہے سایہ شفیق باپ کی صورت میں
بہنیں، بیٹیوں میں بھائیوں کی شان کی صورت میں
ماؤں کے بیٹے کسی مان کی صورت میں
روشن ہے اسکے دم سے حیات کی خوشیاں
بنا اسکے تاریک ہے دُنیا
اُسے تکلیف مت دینا
مَیں تاویلیں نہیں دونگی
مَیں دلیلیں نہیں دونگی
مگر چند لفظ نظم میں اتارونگی
خطائیں بھی نہیں ہوتی، پھر بھی خاموش رہتے ہے
دوشی بھی نہیں ہوتے پھر بھی دوش سہتے ہے
بہت مجبور ہوکے بھی مخمور رہتے ہے
ظالم بھی نہیں ہوتے، جابر بھی کہلاتے ہے
مگر خاموش رہتے ہیں
سنو!! ہر درد سہتے ہے
تو کیوں نہ ایسے مردوں کی عظمت کو سلام لکھو
یہی حق ہے تو کیوں نہ صبح شام لکھو
سنو! یہ عرض ہیں
یہ جو مرد ہوتے ہیں۔۔۔۔قسم لے لو
یہ جو مرد ہوتے ہیں بڑے ہمدرد ہوتے ہیں
قسم لے لو! بڑے ہمدرد ہوتے ہیں
جب اسکو جان لوگی تم
تھوڑی پہچان لوگی تم
فقط ایک نام گنجے گا
مگر اتنی سی التجا کرونگی میں
اسے بے درد کہنے سے ذرا پہلے
تم اسکی نیت جان لوگی تو۔۔۔
نچھاور جان کردوگی، محبت کے ایک اشارے پہ
سب کچھ قربان کردوگی محبت کے اشارے پہ
محبت کی تجارت میں خسارہ بھی نہیں ہوگا
"اسے بےدرد کہنے اسے ذرا پہلے محبت کی تجارت کرلینا"
"اسے بےدرد مت کہنا " اسے بھی درد ہوتا ہے
کہیں یہ بھی پڑھا تھا کہ
یہ جو مرد ہوتے ہیں بڑے بے درد ہوتے ہیں
مگر اسے ہے درد مت کہنا اسے بھی درد ہوتا ہے۔
Anuradha
30-May-2022 08:35 PM
Nice👏👏
Reply
Arshik
27-May-2022 04:34 PM
Nice👏👏
Reply
Arshi khan
20-Mar-2022 08:28 PM
Good
Reply