دوستوں سے بچ کر رہیں- جاوید چوہدری
e : دوستوں سے بچ کر رہیں- جاوید چوہدری
: دوستوں سے بچ کر رہیں- جاوید چوہدری
میں پچھلے کمرے میں بیٹھ گیا‘ درمیان میں شیشے کی دیوار تھی‘ میں دیوار کے پیچھے سے لوگوں کو دیکھ اور سن سکتا تھا‘ یہ میرے دوست کا دفتر تھا‘ وہ کسٹم انٹیلی جینس آفیسر تھا‘ میں ملنے کے لیے آیا تھا‘ اچانک اسے ایک ٹیلی فون آیا‘ اس نے مجھے پچھلے کمرے میں بٹھا دیا اور ملاقاتی کا انتظار کرنے لگا۔میں بھی اشتیاق سے شیشے کے پار دیکھنے لگا‘ تھوڑی دیر بعد ایک سوٹڈ بوٹڈ نوجوان اندر داخل ہوا اور میرے دوست کے سامنے بیٹھ گیا‘ میں دونوں کو دیکھ بھی سکتا تھا اور سن بھی‘نوجوان نے کوٹ کی جیب سے تین تصویریں نکالیں اور کسٹم انٹیلی جینس آفیسر کے سامنے رکھ دیں‘ یہ سفید رنگ کی جیپ کی تصویریں تھیں‘ نوجوان تصویر پر انگلی رکھ کر بولا ’’سر یہ اسمگلڈ اورٹمپرڈ ہے اور ڈیفنس کے وائے بلاک میں کھڑی ہے۔میں آپ کو ایڈریس دے دیتا ہوں آپ یہ پکڑ لیں‘‘
میرے دوست نے غور سے تصویریں دیکھیں اور تھوڑا سا سوچ کر بولا ’’ہم کسی کے گھر چھاپہ نہیں مار سکتے ہاں البتہ یہ گاڑی اگر سڑک پر ہو تو ہم اسے کسٹڈی میں لے سکتے ہیں‘‘ نوجوان نے بھی تھوڑی دیر سوچا اور پھر بولا’’ میں گاڑی کے مالک کے ساتھ شام چار بجے جوس پینے کے لیے گھر سے نکلوں گا‘ میں آپ کو ایس ایم ایس بھی کر دوں گا اور جوس کارنر کا ایڈریس بھی بھجوا دوں گا‘ آپ وہاں چھاپہ مار کر گاڑی قبضے میں لے لیں لیکن بس ایک شرط ہے!‘‘۔ وہ خاموش ہو گیا‘ میرا دوست خاموشی سے اس کی طرف دیکھتا رہا‘ وہ تھوڑی دیر رک کر بولا ’’گاڑی کا مالک میرا دوست ہے۔آپ کسی قیمت پر کسی کو میرا نام نہیں بتائیں گے اور دوسرا جب آپ کی ٹیم چھاپہ مارے گی تو میں شور کروں گا‘ میں ٹیم کے ساتھ لڑوں گا بھی لیکن آپ نے اسے زیادہ سیریس نہیں لینا‘ آپ گاڑی لے کر نکل جائیے گا‘‘ میرے دوست نے قہقہہ لگایا اور ڈن کر دیا‘
نوجوان تھوڑی دیر مزید بیٹھا‘ چائے پی اور چلا گیا‘ میں باہر آ گیا اور میں نے اپنے دوست سے اس ڈیل کے بارے میں پوچھا‘ میرے دوست نے قہقہہ لگا کر جواب دیا ’’یہ لاہور کے ایک امیر زادے کا دوست ہے‘ امیر زادے نے نان کسٹم پیڈ اسمگلڈ گاڑی خریدی ہے‘ گاڑی کی مالیت چار کروڑ روپے ہے اور یہ دوست اپنے عزیز ترین دوست کی مخبری کے لیے ہمارے پاس آیا ہے‘‘ میں نے پوچھا ’’اور اب کیا ہوگا؟‘‘میرے دوست نے جواب دیا ’’یہ اپنے دوست کو جوس پلانے کے لیے باہر لائے گا اور ہم گاڑی اور گاڑی کے مالک کو پکڑ لیں گے‘‘ میں نے حیرت سے پوچھا ’’لیکن اس مخبر کو کیا فائدہ ہو گا‘‘ میرے دوست نے ہنس کر جواب دیا ’’اس کے حسد کا کلیجہ ٹھنڈا ہو جائے گا‘ یہ امیر زادے کا حاسد دوست ہے‘دوست کی گاڑی اس سے ہضم نہیں ہو رہی چنانچہ یہ اسے ا�