Farida

Add To collaction

ایک نا بینا کی عادت تھی کہ



 ایک تاجر نے سستی سی نیل پالش 


 : ایک تاجر نے سستی سی نیل پالش برآمد کر لی جو تهوڑی دیر کے بعد ہی اتر جاتی تھی. وہ مارکیٹ میں نہ چل سکی اور اس تاجر کا بہت نقصان ہو گیا.
.
وہ پریشان حال مارا مارا پهر رہا تھا کہ کہیں اسے ابن رشد کا یہ قول سنائی دیا کہ
"اگر جاہلوں پر حکمرانی کرنا ہو تو ہر باطل پر مذہبی غلاف چڑھا دو".
.
وہ بے حد خوش ہوا. اس نے فوراً اشتہار دیا کہ "اللہ کے فضل و کرم سے ہم نے حلال نیل پالش منگوا لی ہے جو وضو کرتے وقت با آسانی اتاری جا سکتی ہے". 
.
یہ سنتے ہی عورتیں دهڑا دهڑ اس نیل پالش پر ٹوٹ پڑیں اور اس تاجر کا کاروبار چمک اٹھا. اس نے کروڑوں کا منافع کمایا، ان پیسوں سے اپنے لیے ایک عظیم الشان محل تعمیر کرایا اور اس کے دروازے پر ایک تختی لگوائی جس پر لکھا تھا، 
"هذا من فضل ربی"

   1
0 Comments