04-Apr-2022 مزاحیہ نظم
کسرت
چودھرن سے ایک دن آکر یہ بولے چودھری
کیوں لگا رکھی ہے تونے یہ نمازوں کی جھڑی
یہ تری ساری نمازیں سن سراسر ہیں غلط
تو ہی کیا یہ مولوی ملا بھی اکثر ہیں غلط
میں کباڑی کی دکاں سے لیکے آیا ہوں کتاب
اس میں لکھا ہے نمازوں کا بڑا سچا حساب
اتنا کہہ کر چودھری صاحب وضو کرنے لگے
جو بھی اس بک میں پڑھا تھا ہو بہو کرنے لگے
توڑ کر پابندیاں ہر قائدے سے بے نیاز
پھر مصلے پر کھڑے ہو کر پڑھی ایسے نماز
چودھری نے دس دفعہ پہلے کئے اوپر کو ہاتھ
پھر لگائیں ساٹھ بیٹھک سانس بھر کے ایک ساتھ
پھر گئے سجدے میں بارہ ڈنڈ فرمانے کے بعد
ہاتھ ادھر پھینکے ادھر پھینکے رکوع جانے کے بعد
پڑ گئیں حیرت میں بیگم دیکھ کر ایسی نماز
چودھری نے جو پڑھی تھی جانے تھی کیسی نماز
توبہ توبہ چودھری تم تو ہو شیطان لعیں
تم پہ لعنت ہو خدا کی تم نمازی تو نہیں
یہ نمازوں کی نہیں، ہے پہلوانی کی کتاب
پھینک دو اس کو نہیں تو تم پہ آئے گا عذاب
سن کے یہ تنقید بولے چودھرن سے چودھری
پڑھ لے خود ہی یہ عبارت تو تو ہے لکھی پڑھی
ہجے کرکے چودھرن نے وہ عبارت جب پڑھی
چودھری کی عقل پر پھر چودھرن کھل کر ہنسی
لیکے آئے تھے رسول اللہ جنت سے نماز
ہے وہی مومن پڑھے جو روز کثرت سے نماز