04-Apr-2022. گوشت بین
ہیبت کدے
ہو گیا ہے ملک میں نافذ نیا قانون اب
کر نہیں سکتا کوئی بھی جانور کا خون اب
ہو گیا ہے خواب بریانی نہاری قورمہ
کھائیے اروی کے پتوں کا ملائی کوفتہ
کرنی ہے اب زندگی بھر دال روٹی پر گذر
اب تو کھانے ہی پڑیں گے آلو بینگن اور مٹر
لکھنئو میں ہو گئے ہیں بند ٹنڈے کے کباب
پیاز آلو کے پکوڑے کھاتے ہیں عزت مآب
کھاٹ کے پایوں کو کیسے کھائیں گے عالی مقام
کھا کے پائے بھینس کے کہتے تھے پائے کا کلام
ختم ہو جائے بڑھاپے میں اگر گھٹنوں کی رال
بھینس کے پایوں کا کیسے دیکھ پاؤگے کمال
ہو گئیں پیلی اگر آنکھیں کبھی یرقان سے
لا نہ پاؤگے کلیجی بھی کبھی ایران سے
کس طرح قائم رکھو گے ساٹھ برسوں تک شباب
خواب میں بھی کھا نہ پاؤگے کبھی شامی کباب
گوشت کے بن ہوگئی ہیں ڈش ہماری سب یتیم
چاہے آلو گوشت ہو وہ چاہے اشٹو یا حلیم
انتڑیوں کے مل نہیں پائیں گے جب دھاگے جناب
کس طرح ٹانکے لگیں گے آپریشن کے جناب
توتلے ہکلے ملیں گے اب سبھی شعلہ بیان
کھا نہ پائیں گے زبانیں اب کبھی اہل زبان
مار ڈالے گا یقیناً گوشت نہ ملنے کا غم
انشاءاللہ مولوی کی توند ہوجائے گی کم
پٹ ملے گی آپ کو اور اب نہ سینے کی کڑی
کھا کے پالک اور بھنڈی کیسے مارو گے تڑی
کھاؤ آلو کے سموسے اور چٹنی ساتھ میں
کیسے قیمے کی کچوری کھاؤگے برسات میں
گوشت کھانے کی خطا میں ہتھکڑی لگ جائیں گی
بیویاں شوہر کا بھیجا کس طرح اب کھائیں گی
اب یہی بہتر ہے کر لیں اکتفا کدو پہ آپ
دیکھنے سے گوشت کی فوٹو بھی لگ سکتا ہے پاپ
گوشت کے اس بین نے پھیلائے ایسے رایتے
بن گئے بھارت کے سب نعمت کدے ہیبت کدے
احمد علوی