Add To collaction

آدمی

جو ہے رئیس غازیے گفتار آدمی
ققنس کے بول بولے ہے زردار آدمی

مٹ سکتی ہیں یہ دوریاں لیکن یہ شرط ہے
دشمن پہ دوستی کا کرے وار آدمی

دل میں اگر ہو عزم تو مشکل نہیں ہے کچھ
کر جائےگا پہاڑ کو مسمار آدمی 

طوفاں کی کیا مجال کہ پھر اس کو چھو سکے
بن جائے گر چہ آہنی دیوار آدمی

جاوید مر کے شہر خموشاں نہ جائیں ہم
جب تک اٹھانے والے نہ ہوں چار آدمی

جاوید سلطانپوری 

   7
2 Comments

Zain Misbahi Makanpuri

05-Apr-2022 07:06 PM

واااااہ بہت عمدہ ماشاءاللہ

Reply

BAQAR RAZA RIZVI

05-Apr-2022 01:33 PM

واہ جناب خُوب مقطع دیا ہے۔۔۔

Reply