آدمی
جو ہے رئیس غازیے گفتار آدمی
ققنس کے بول بولے ہے زردار آدمی
مٹ سکتی ہیں یہ دوریاں لیکن یہ شرط ہے
دشمن پہ دوستی کا کرے وار آدمی
دل میں اگر ہو عزم تو مشکل نہیں ہے کچھ
کر جائےگا پہاڑ کو مسمار آدمی
طوفاں کی کیا مجال کہ پھر اس کو چھو سکے
بن جائے گر چہ آہنی دیوار آدمی
جاوید مر کے شہر خموشاں نہ جائیں ہم
جب تک اٹھانے والے نہ ہوں چار آدمی
جاوید سلطانپوری
Zain Misbahi Makanpuri
05-Apr-2022 07:06 PM
واااااہ بہت عمدہ ماشاءاللہ
Reply
BAQAR RAZA RIZVI
05-Apr-2022 01:33 PM
واہ جناب خُوب مقطع دیا ہے۔۔۔
Reply