07-Apr-2022-تحریری مقابلہ
غزل
ڈسمبر کا وہ موسم تھا ہواٸیں سرد جاری تھیں
تیرے جانے کا غم تھا ہواٸیں سرد جاری تھیں
کسی شاہراہ کے کونے میں کوٸ بھوکا سا بچہ تھا
جسم جمنے کا عالم تھا ہواٸیں سرد جاری تھیں
کسی فٹ پاتھ پے بیٹھا غباری بیچنے شب کو
کسی بوڑھے میں یوں دم تھا ہواٸیں سرد جاری تھیں
اشک آنکھوں میں آتے تو زمانا دیکھ کے ہنستا
رواں دل میں ہی ماتم تھا ہواٸیں سرد جاری تھیں
سجاد علی سجاد
Seyad faizul murad
07-Apr-2022 03:24 PM
Khoob
Reply
asma saba khwaj
07-Apr-2022 04:46 AM
بہت خوب محترم
Reply