قوالی
🌹🌹🌹🌹 قوّالی🌹🌹🌹🌹
پوچھ مت تیری فرقت میں ہم نے، کیسے- کیسے گزارہ کیا ہے۔
دل یہ بہلا تبھی اپنا دلبر ، نام جب ہم نے تیرا لیا ہے۔
جاگے جاگے بھی سوۓ ہیں اکثر، ہنستے ہنسے بھی روۓ ہیں اکثر۔
تیری یا'دوں میں اے دلربا ہم ، بیٹھے بیٹھے بھی کھوۓ ہیں اکثر۔
اوڑھ کر تیری یادوں کی چادر ، اپنی آ'نکھوں کو نم بھی کیا ہے۔
دل یہ بہلا تبھی ا'پنا دلبر ، نام جب ہم نے تیرا لیا ہے۔
تجھ سے ملنےکی چاہت میں دلبر، پوچھا تیرا پتہ ہم نے گھر-گھر۔
مۓ کدے بھی صنم جا' کے دیکھا ،چین پایا نہ لیکن کہیں پر۔
پڑھ کے منتر محبّت کا' تیری ، اپنے سینے پہ بھی دم کیا ہے۔
دل یہ بہلا تبھی اپنا دلبر ، نام جب ہم نے تیرا لیا ہے۔
رنج کتنا سہیں یہ بتا دے ،اس مسافت کو کچھ تو گھٹا دے۔
دور سے ہی سہی جانِ جاناں ، اک جھلک ہی ذرا تو دکھا دے۔
جھوٹے و'عدوں نے تیرے یقیننً ، ہم کو بیمار سا کر دیا ہے۔
دل یہ بہلا تبھی اپنا دلبر ، نام جب ہم نے تیرا لیا ہے۔
پوچھ مت تیری فرقت میں ہم نے ، کیسے - کیسے گزارہ کیا ہے۔
دل یہ بہلا تبھی اپنا دلبر ، نام جب ہم نے تیرا لیا ہے۔
سرفراز حسین فراز یپل سانہ مرادآباد یو۔پی۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
asma saba khwaj
07-Apr-2022 10:15 AM
بہت خوب محترم
Reply