07-Apr-2022 ہم سے ہوۓ تم
غزل
میرے دل کا عالم مت پوچھو
یارو میرا یہ غم مت پوچھو
قصّہ میری بربادی کا اور
کس کا ہے یہ ماتم مت پوچھو
وادی کی وہ پہلی بارش تھی
وہ جوبن وہ موسم مت پوچھو
سینے سے لگ کر ملنا اس کا
کیسے ہوٸے باہم مت پوچھو
گالوں کےجو چاہ غب غب چومیں
زلفوں میں گٸے تھم مت پوچھو
میں اس میں بسا وہ مجھ میں بسا
پھر تم سے ہوٸے ہم مت پوچھو
حاسد دنیا نے چال چلی تھی
پھر ہم سے ہوٸے تم مت پوچھو ۔
سجاد علی سجاد