غزل
سائل عشق ہوں آوں گا چلا جاوں گا
در پہ آواز لگاوں گا چلا جاوں گا
دل میں مالی ہوں غموں کا مجھے صحرا ہے عزیز
پھول گلشن میں کھلاوں گا چلا جاو ں گا
اے شب ہجر میں دشمن نہیں تیرا ہرگز
شمع الفت نہ جلاوں گا چلا جاوں گا
دل کی دہلیز پہ سستاوں گا انکی کچھ دیر
ان کی باتوں میں نہ آوں گا چلا جاوں گا
ان کی چوکھٹ پہ میں بیٹھا ہوں مگر سن جاوید
جب مرادوں کو نہ پاوں گا چلا جاوں گا
جاوید سلطانپوری
Simran Bhagat
10-Apr-2022 08:55 PM
Nice
Reply
Seyad faizul murad
10-Apr-2022 08:08 PM
Waah bahut khoob
Reply