13-Apr-2022- عشق و الفت
غزل
دل توڑ کے مرا کہیں جایا نہ کیجئے
دیوانے کو یوں آپ ستایا نہ کیجئے
جانا ہی ہو جو آپ کو، آیا نہ کیجئے
بے تاب دھڑکنوں کو جگایا نہ کیجئے
سینے میں یہ تڑپتا ہی جاتا ہے دل مرا
غیروں سے مل کے دل کو جلایا نہ کیجئے
ہم آپ پر ہی جان فدا کر چکے صنم
منہ موڑ کے یوں ہم کو رلایا نہ کیجئے
عاشق کو یوں ستانا برا ہے اے جانِ جاں
اپنا بنا کے دل سے مٹایا نہ کیجئے
ہم سے کبھی کبھار ملاقات تو کریں
دل دور ہم سے رہ کے دکھایا نہ کیجئے
جیسے کہ جانتے ہی نہیں ہیں قمر کو آپ
ایسے تو ہم سے نظریں چرایا نہ کیجئے
قمر رضا سیفی بریلوی
Fareha Sameen
13-Apr-2022 05:50 PM
Nice
Reply
Qamar Raza Saifi
15-Apr-2022 05:42 AM
Thanks so much
Reply
Javed Sultanpuri.
13-Apr-2022 10:52 AM
واہ
Reply
Qamar Raza Saifi
15-Apr-2022 05:42 AM
Thanks so much
Reply