13-Apr-2022-تحریری مقابلہ
جس کے دم سے زندگی قائم تھی وہ
دور ہم سے جان جاں ہونے لگے
آج تک تھے دل کے جو میرے قریب
ایک گزری داستاں ہونے لگے
وہ تری امید کے روشن چراغ
جلتے جلتے اب دھواں ہونے لگے
زندگی نے دے دیا اک غم نیا
جب کبھی ہم شادماں ہونے لگے
چھوٹے چھوٹے زخم جو تم نے دیے
سینے میں پل کر جواں ہونے لگے
راہ الفت کے تھے اے جاوید جو
حوصلے وہ ناتواں ہونے لگے
جاوید سلطانپوری
Reyaan
17-Apr-2022 09:47 PM
Very nice
Reply
Seyad faizul murad
16-Apr-2022 04:11 PM
وااہ واااہ
Reply
Abrar hussain
16-Apr-2022 02:33 PM
Wah
Reply