Add To collaction

14-Apr-2022 منقبت

"غوث الورٰی کے نام کی برکت نہ پوچھیے"

                     """""""""""""
      ❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️

غوث الورٰی کی کتنی ہے رفعت نہ پوچھیے
ہم سے بیاں نہ ہوگی فضیلت، نہ پوچھیے

اِک پَل میں وہ بَناتے ہیں ابدال چور کو
زہرا کے لاڈلے کی سخاوت نہ پوچھیے

جب بھی اُنہیں پکارا ہوئی غیب سے مدد
"غوث الورٰی کے نام کی برکت نہ پوچھیے"

ہم فاضلِ بِہاری کے در پر جو آ گئے
دل کو ہوئی ہے کتنی مسرت نہ پوچھیے

روشن کے علم و فضل کی پھیلی جو روشنی
کیا پائی پوکھریرا نے شہرت نہ پوچھیے

تعظیمِ اولیا کو بتاتے ہیں شرک یہ
نجدی عجب ہیں ان کی حماقت نہ پوچھیے

لے کر تو چلیے غوث کے دربار میں مجھے
دل کیسی کیسی کرتا ہے حسرت نہ پوچھیے

لمحوں میں بخش دیتے ہیں مردے کو زندگی
بخشی ہے رب نے کیا اُنہیں قدرت، نہ پوچھیے

مل جائیں جن کو وہ اُنہیں مل جاتا ہے خدا 
کتنی عظیم اُن کی ہے نسبت نہ پوچھیے

توصیفؔ ہم بھی ہیں شہِ جیلاں کے مدح خواں
ہم پر ہے کتنی رب کی عنایت، نہ پوچھیے

      ""

✍️از‌۔ توصیف رضا رضوی
+91 

   10
5 Comments

Reyaan

17-Apr-2022 09:47 PM

Very nice 👍🏼

Reply

Renu

16-Apr-2022 12:00 PM

بہت خوب

Reply

Gunjan Kamal

16-Apr-2022 11:18 AM

Very nice 👌

Reply