Faraz Faizi

Add To collaction

May-12-2022 تحریری مقابلہ۔احسا س کی خوبصورتی۔اسلام کی روشنی میں


جغرافیائی اعتبار سے اگر آپ اس پوری روئے زمین میں بسنے والی مخلوقات کا جائزہ لیں، خصوصیت کے ساتھ بنی نوع انسان جو پوری دنیا میں موجود ہیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ ان کا اصل حسن ان کا مختلف شعبوں، قبائل اور الگ الگ رشتوں کی صورت میں پایا جانا ہے۔یہ کارخانہ قدرت کی جلوہ ریزیاں ہے کہ دنیا بھر میں بسنے والی قوموں کے اعتبار سے ان کے درمیان سیکڑوں مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں۔کوئی ہندی کوئی سندھی کوئی گجراتی کوئی مراٹھی کوئی پشتو کوئی کشمیری کوئی ملیالم کوئی عربی کوئی انگریزی تو کوئی فارسی کوئی مصری،الغرض ان سب کے باوجود وہ کون سا رشتہ ہے جو ان سب کو آپس میں جڑے ہوئے ہے؟  کیا خون کے رشتے اس کے متحمل ہو سکتے ہیں؟نہیں !!!تو پھر وہ کون سا رشتہ ہے؟
فرشتہ احساس کا ہے محبت کا ہے اخوت کا ہے بھائی چارے کا ہے ملتا ہے اتحاد کا ہے اتفاق کا ہے انسیت کا ہے انسانیت کا ہے جو بنی نوع انسان کو مختلف ہونے کے باوجود بھی میں آپس میں ایک دوسرے سے مربوط کیے ہوئے ہیں جوڑے ہوئے ہے۔آر اس اس کی خوبصورتی یہی ہے کہ ہم ایک دوسرے سے اس احساس کے ذریعہ جڑے رہیں۔ 
لیکن چوک کہیں نہ کہیں ہم سے ہوتی ہے کہ ہم اس احساس کو بیدار نہیں رکھ پاتے۔اور ایک دوسرے پر حسب نسب مال و دولت اور عہدوں پر فخر کرتے ہیں۔پھر ہوتا یہ ہے کہ ہمارے درمیان حسد بغض کینہ کبر و غرور جیسی مہلک بیماریاں جنم لیتی ہے اور ہمیں ایک دوسرے کے خلاف کر دیتی ہیں۔ 

آئیے جانتے ہیں کہ مذہب اسلام اس بارے میں ہماری کیا رہنمائی کرتا ہے۔
اللہ رب العزت سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 13 میں ارشاد فرماتا ہے :یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّ اُنْثٰى وَ جَعَلْنٰكُمْ شُعُوْبًا وَّ قَبَآىٕلَ لِتَعَارَفُوْاؕ،الی آخر الآیة۔
ترجمہ کنزالایمان:اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک مرد اورایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں شاخیں اور قبیلے کیا کہ آپس میں پہچان رکھو بیشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ جو تم میں زیادہ پرہیزگارہے بیشک اللہ جاننے والا خبردار ہے۔
ارشاد فرمایا :اے لوگو!ہم نے تمہیں  ایک مرد حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اورایک عورت حضرت حوا رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا سے پیدا کیا اورجب نسب کے اس انتہائی درجہ پر جا کر تم سب کے سب مل جاتے ہو تو نسب میں  ایک دوسرے پر فخر اوربڑائی کا اظہار کرنے کی کوئی وجہ نہیں ، سب برابر ہو اور ایک جدِّ اعلیٰ کی اولاد ہو (اس لئے نسب کی وجہ سے ایک دوسرے پر فخر کا اظہار نہ کرو) اور ہم نے تمہیں  مختلف قومیں  ،قبیلے اور خاندان بنایاتاکہ تم آپس میں  ایک دوسرے کی پہچان رکھو اور ایک شخص دوسرے کا نسب جانے اوراس طرح کوئی اپنے باپ دادا کے سوا دوسرے کی طرف اپنے آپ کومنسوب نہ کرے، نہ یہ کہ اپنے نسب پر فخر کرنے لگ جائے اور دوسروں کی تحقیر کرنا شروع کر دے۔( مدارک، الحجرات، تحت الآیۃ: ۱۳، ص۱۱۵۶)
            یاد رہے کہ دنیا میں  وہ اُمور اگرچہ کثیر ہیں  کہ جن کی وجہ سے فخرو تکبر کیا جاتا ہے لیکن نسب ان میں  سب سے بڑا اَمر ہے کیونکہ مال ،حسن اور بزرگی کی وجہ سے کیا جانے والا تکبر ہمیشہ نہیں  رہتا بلکہ ان چیزوں  کے ختم ہونے پر تکبر بھی ختم ہو جاتاہے جبکہ نسب کی وجہ سے کیا جانے والا تکبر ختم نہیں  ہوتا، اسی لئے یہاں  بطورِ خاص اسے ذکر کیا گیا۔(تفسیرکبیر، الحجرات، تحت الآیۃ: ۱۳، ۱۰ / ۱۱۳، ملخصاً)
حضرت ابو ذر غفاری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں  :نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی موجودگی میں  ایک شخص سے میری تکرار ہوگئی تو میں  نے کہا:اے کالی عورت کے بیٹے !تو نبیٔ  کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:’’اے ابوذر! صاع پورا نہیں  بھراجاتا، سفید عورت کے بیٹے کو سیاہ عورت کے بیٹے پرکوئی فضیلت نہیں ۔ حضرت ابو ذر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : میں  لیٹ گیا اور اس شخص سے کہا : اٹھو اور میرے رخسار کو پامال کردو ۔
            تو دیکھئے کس طرح نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے انہیں  تنبیہ فرمائی جب انہوں  نے سفید خاتون کا بیٹاہونے کی وجہ سے اپنے آپ کو افضل سمجھا اور یہ بات خطا اور نادانی ہے،اور دیکھئے کہ انہوں  نے کس طرح توبہ کی اور اپنے آپ سے تکبر کے درخت کو اس شخص کے تلوے کے ذریعے جڑسے اکھاڑ پھینکا جس کے مقابلے میں  تکبر کیا گیا تھا کیونکہ آپ کو معلوم ہوگیا تھاکہ تکبر کو صرف عاجزی کے ذریعے ختم کیا جاسکتا ہے۔
 محترم قارئین ! نعت مبارکہ اور حدیث پاک کی روشنی میں ہمیں یہ بھی معلوم ہوا کہ کوئی کتنا ہی عالی نسب کیوں نہ ہو جائے لیکن اللہ کی بارگاہ میں وہی پسندیدہ اور مقبول ہے جن کے عمل اچھے ہیں، جو تقوی اختیار کرنے والے اور پرہیز گار ہیں۔

ازقلم: فرازفیضی

   8
10 Comments

Fareha Sameen

14-May-2022 08:59 PM

Nice

Reply

Farida

13-May-2022 11:10 PM

Good

Reply

Mamta choudhary

13-May-2022 08:52 PM

👌👌👌👌

Reply