08-May-2022 لیکھنی کی کہانی -میرا بچہ قسط10
میرا بچہ
از مشتاق احمد
قسط نمبر10
ماں انکل نے ہمیں رات کی دعوت دی ہے۔جایں گے نہ؟ ہاں جایں گے مالا کی خوشی کو دیکھ کر بولا۔
انکل اتنے اچھے ہیں آنٹی بھی اچھی ہوں گی مجہے دیکھنے کا شوق ہے انکو۔
شینا آنٹی بھی بہت دن ہو گئے نہیں آہیں۔
کوئی کام ہوگا میرا بولی لیکن سوچ میں تھی۔
تارہ آنٹی بھی چلیں گی نہ؟
نہیں بیٹا میں آرام کروں گی۔ تارہ بولی۔
گیتا ادھر آ چکی تھی میں بھی تو دیکھوں اس لڑکی کو آخر اس مین کیا ہے ایسا جو زکی کو بھا گیا۔
ساتھ دو کنیز بھی تھیں اس کی سہولت کے لئے۔
میرا اور مالا کو لینے کے لئے گاڑھی آ چکی تھی۔
آج موسم پیارا تھا روشن رات پر سکون ماحول۔
مالا کا دل بھی خوش تھا لیکن میرا بے چین تھی اسکو خود سمجھ نہیں آ رہی تھی وجہ کی۔
تیار ہو کر گاڑھی میں بیٹھیں۔
اب وہ گھر میں تھیں۔
سیف باہر اے خوشی سے مالا کو آگے بڑھ کر پیار کیا میرا کو سلام کیا اور مالا کا ہاتھ پکڑ کر اندر گئے۔
آہیں بیٹھیں ڈرائنگ روم میں بیٹھے۔
انکل آنٹی نظر نہیں آ رہیں؟
آتی ہوں گی۔ کھانے کا انتظام سنبھال رکھا ہے انہوں نے۔
تکلف کی ضرورت تو نہیں تھی سر۔
آپ میری بہن جیسی ہیں سر مت کہیں۔سیف اپنایت سے بولا۔
سلام اندر آ کر مادیہ نے بولا۔
مالا گلے ملی، میرا سے ملی پھر چاۓ سرو کی جا رہی تھی۔
مادیہ کو کچھ عجیب لگ رہا تھا میرا کو دیکھ کر یہی حال میرا کا تھا۔
مادیہ بلاخر بول پڑی مجہے کیوں ایسا لگ رہا ہے کہ میں نے آپ کو پہلے کہیں دیکھا ہے۔
اتنے میں آواز آیی سلام ڈیڈ مام۔
بیٹا اتنا کام کرتے ہو ،حالت دیکھو کیسی ہو گئی ہے۔اپنے ڈیڈ سے زیادہ بڈھے لگنے لگے ہو۔
مادیہ ہنس کر بولی۔
ساحر ساتھ بیٹھ گیا ڈیڈ کے۔
سلام میڈم ۔کیسی ہیں آپ؟ پھر مالا کو دیکھا آج پھر یہ حسین پیکر جان لے کر رہے گی۔
ٹھیک ہوں بیٹا۔میرا بولی۔
ساحر مسکرایا۔باتیں ہویں پھر کھانا شروع ہوا۔
مالا کو سیف نے پاس بٹھایا۔
ساحر اپنے ابو کا پیار مالا کے لئے جو تھا وہ محسوس کر رہا تھا۔
اچھا تو پھر کیسی لگی آنٹی؟ مالا سے سرگوشی میں پوچھا گیا۔
انکل بہت اچھی ہیں آپ کی طرح۔
مالا خوش تھی۔
آنٹی آپ کا گھر دیکھ لوں پھر جانا بھی ہے۔
مادیہ مسکرائی۔
آؤ ساتھ آہیں بہن میرا کو بھی ساتھ لیا۔سب کمرے دیکھ کر جانے لگیں تو مالا بولی آنٹی ایک کمرہ آپ نے نہیں دکھایا؟
مادیہ اداس ہوئی پھر بولی آؤ دکھاؤں۔
دروازہ کھولا۔
کھلونے تھے کمرے میں ہر جگہ اور ایک بچی کی تصویر تھی۔
میرا نے بچی کی تصویر دیکھی تو کانپ گئی یہ مالا کی۔
اوہ یہ مالا کی امی ابو ہیں۔
مجھے جانا چاہیے جلدی مالا کو لے کر۔
آنٹی یہ بچی کون ہے؟ ابھی مالا نے سوال پوچھا تھا میرا نے مالا کا ہاتھ پکڑا اور کھینچ کر لے جانے لگی۔ آؤ گھر جایں میری طبیعت خراب ہو رہی ہے۔
مالا اپنی ماں میرا کے لئے پریشان ہو گئی۔
جاتے جاتے حال میں نصب ایک بچے کی تصویر پر نظر پڑی۔
یہ یہ کون ہے؟
میرا بھاگ کر گئی ہاتھ سے چھونے لگی، چومنے لگی یہ تصویر اس کے بچے کی تھی۔
سیف بولا یہ میرے بیٹے ساحر کی ہے۔
میرا بچہ بھاگ کر گئی، بے حواس ہو کر ساحر کو سینے سے لگا کر چومنے لگی میرا بچہ۔
یہ میرا بچہ ہے۔ میرا رو رہی تھی۔