23-May-2022 مقابلہ-
*ایک دفعہ کا زکر ہے کہ*
*حضرت بہلول دانا،افریقہ کے قبرستان میں سو رہے تھے۔*
*خلیفہ ھارون رشید نے اپنے سپاہیوں سے کہا *بہلول جہاں بھی ملے۔ میرے پاس لے آؤ* *سپاہیوں نے بہلول دانا، رحمہ اللہ کو*
*دونڈنا شروع کر دیا پوچھتے پوچھتے افریقہ* *کے قبرستان تک جا پہونچے*
*جہاں حضرت بہلول سو رہے تھے*
*سپاہیوں نے حضرت بہلول دانا، کو ا اٹھایا۔ تو حضرت بہلول غصے ميں آ گئے*
*سپاہیوں نے ان کو پکڑ کر خلیفہ ھارون* *رشید کے، پاس لے گئے؛*
*اور سارا واقعہ جا کر خلیفہ کو بتایا*
*خلیفہ ھارون رشید نے کہا تم نے میرے سپاہیوں کے ساتھ غصہ کیوں کیا*
*حضرت بہلول دانا، نے کہا جب میں سو رہا تھا*
*تو میں ایک خلیفہ تھا۔*
*میرے نیچے سپاہی تھے میرے دربار میں لوگوں کا رش لگا ہوا تھا*
*میری حکومت تھی۔ میرا حکم چلتا تھا،*
*لیکن جب تمہارے سپاہیوں نے مجھے اٹھایا*
*تو میری آنکھ کھلی*
*تو میں، نے دیکھا کہ میں قبرستان میں سو رہا ہوں*
*فرق صرف اتنا ہے کہ جب میری آنکھ کھلی۔*
*تو میرا تخت و تاج سب چلا گیا اور قبرستان میں سو رہا تھا اور جب تمہاری آنکھ بند ہو گی،*
*تو تمہارا تخت و تاج چلا جائے گا اور تم قبرستان میں سو رہے ہو گے*