صنف نازک ارزاں ہوگئی
"صنف نازک ارزاں ہوگئی"
یہ منظر اک گرلز کالج کا ہے۔۔جہاں صبح سے ہی معمول سے زیادہ گہما گہمی تھی۔۔۔آج تو وہ طلباء بھی موجود تھیں جو کالج برائے نام آیا کرتی تھی۔۔۔
آج کالج میں اک NGO کی جانب سے پریشے حیات اپنی بات رکھنے والی تھی۔۔یہ NGO عورتوں کی فلاح کے لیے کام کرتا ہے
کالج کے آڈیٹوریم میں ایک کثیر تعداد میں لڑکیاں موجود تھیں۔۔۔اور پریشے حیات کو سننے کی منتظر تھی۔۔۔اور آخر ان کا انتظار ختم ہوا۔۔۔
پریشے حیات کی آمد کے ساتھ آڈیٹوریم میں خاموشی چھا گئی۔۔
سفید گھیر دار پیروں تک آتے فراق میں سفید ہی حجاب کے ساتھ بغیر کِسی میک اپ کہ پریشے حیات کا پر نور چہرہ دیکھنے والوں کو حیرت میں مبتلا کرنے کو کافی تھا۔۔۔
السلام وعلیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
پریشے حیات نے مسکراتے ہوئے حاضرین کو متوجہ کیا۔۔۔گو کہ اس کی ضرورت نہیں تھی۔۔۔
مجھے بہت خوشی ہوئی کے مجھے سننے طلباء کی ایک کثیر تعداد موجود ہے۔۔۔حتٰی کہ میں نے بہت حساس موضوعات پر بات کی ہے۔۔لکین آج یہاں آتے وقت میں یہ سوچ رہی تھی کہ آج کیا کہوں گی۔۔۔کیوں کے آج میں صرف لڑکیوں سے نہیں بلکہ اپنے آنے والوں نسلوں کی امین سے بات کروں گی۔۔۔اہل علم کہتے ہیں اک مرد پڑھتا ہے تو صرف وہی تعلیم یافتہ ہوتا ہے۔۔لکین جب ایک عورت تعلیم حاصل کرتی ہے تو وہ سات نسلوں کے فلاح کا سبب بنتی ہے۔۔۔یہی سوچتے ہوئے میں نے آج ایک بہت حساس موضوع جو کے آج کی ضرورت بھی ہے اس پر بات کرنے کا سوچا ہے۔۔۔ایک لمحے کو رک کر پریشے حیات نے مجمع کی طرف دیکھا جو یوں ہی دم سادھے اُنھیں سن رہا تھا۔۔۔پھر انہوں نے کہنا شروع کیا۔۔۔
آج میں جس موضوع پر بات کروں گی۔۔۔اس سے کئی لوگوں کو اختلاف بھی ہوگا۔۔۔اور متفق لوگوں کی تعداد کم۔۔۔لکین میں پھر بھی اپنی بات رکھوں گی۔۔۔اور اس موضوع پر ہر پہلو سے بات کروں گی۔۔۔تو موضوع ہے" صنف نازک ارزاں ہوگئی"۔۔۔اُن کا کہنا تھا اور آڈیٹوریم میں دبی دبی سرگوشی ہونے لگی۔۔۔
آپ سب سوچ رہیں ہوں گی کہ میں خود ایک لڑکی ہو کر ایسے ٹاپک پر بات کیوں کر رہی ہوں؟۔۔۔تو جب میں آپ کو دلائل دوں گی آپ کو وجہ سمجھ آجائے گی۔۔۔
اپنی بات شروع کرتی ہوں۔۔۔صنف نازک ارزاں ہوگئی۔۔۔صنف نازک روندھی جا رہی ہے۔۔۔زیادتی کے لگاتار معاملے سامنے آرہے ہیں۔۔۔تو کہیں جہیز کے نام پر صنف نازک قتل کی جا رہی۔۔۔تو محبت کے نام پر رسوا۔۔۔
کیا اس سب میں ساری غلطی صنف مخالف کی ہے؟ میرے نزدیک نہیں۔۔میں ایسا بھی نہیں کہہ رہی کے صنف مخالف کا قصور نہیں۔۔۔لکین آج کے دور میں صنف نازک ارزاں ہوگئی۔۔۔کیوں کہ صنف نازک نے اپنی دسترس صنف مخالف کے لیے اتنی آسان کردی کے وہ ارزاں ہو گئی۔۔۔ہماری آج کی صنف نازک چوک ،پارک ،ہوٹل کی زینت ہو گئی ہے۔۔۔پردے کے نام پر بے حیائی عام ہو رہی ہے۔۔۔محبت کے نام پر صنف نازک نا محرم کے بستروں کی زینت بن رہی ہے۔۔۔اس میں غلطی کس کی کہیں گی۔۔۔کیا دو محبت کے جملوں میں اتنی طاقت ہوتی ہے کے وہ آپ کو اس حد تک لے آئے۔۔۔والدین بچوں کو پڑھنے بھیجتے ہیں ۔۔۔لکین افسوس صد افسوس وہی بچے اُن کی عزت پر پیر رکھ کر آگے نکل جاتے ہیں۔۔۔جب آپ اپنوں کی عزت کا خیال ہی نہیں رکھیں گے ۔۔۔تو پھر کون آپ کی عزت کا خیال رکھے گا۔۔۔کیوں کہ آپ صرف اپنوں کی عزت کو پامال نہیں کر رہی۔۔۔آپ اپنی عزت پر بھی پیر رکھ کے کیسی کے ساتھ پارک اور ہوٹل میں پائی جا رہی۔۔۔میں یہ ساری باتیں سب لڑکیوں کے لئے نہیں کہہ رہیں۔۔۔لیکن ایک کثیر تعداد کے لیے ضرور کہہ رہی ہوں۔۔۔
تخلیق کا حق صرف اللہ کو ہے اور اللہ نے اس زمین پر کیسی وجود کو تخلق کے لیے چنا تو وہ صنف نازک کا وجود ہے۔۔۔صنف نازک ارزاں نہیں۔۔۔ایک صنف مخالف کا وجود صنف نازک کے وجود کا محتاج ہے۔۔۔اس زمین پر اتنی بڑی عنایت جس کو ملے وہ ارزاں تو نہیں ہوتی۔۔۔۔
اللہ نے ایک صنف نازک کے پیروں تلے ہی جنت رکھی ہے۔۔۔اگر صنف نازک ارزاں ہوتی تو اللہ اس کے پیروں تلے جنت رکھتا؟ ہمارے دین میں عورتوں کو بہت اعلیٰ سے اعلیٰ مقام دیے گئے ہیں۔۔۔حقوق دیے گئے ہیں۔۔۔کہیں بھی ایک عورت کو کمتر نہیں بتایا گیا۔۔۔اور جہاں حقوق کم ہیں۔۔وہاں اس کی حفاظت کے لیے کم ہیں۔۔۔
"عورت" آپ کو پتہ ہے عورت کے معنی کیا ہیں۔۔۔عورت مطلب چھپی ہوئی چیز ۔۔۔جس کو چھپایا جائے۔۔۔لیکن آج کل دیکھانے والا معاملہ عام ہے ۔۔۔لڑکیاں کہتی ہیں ہم فیشن نہیں کریں۔۔۔کون منع کر رہا آپ کو آپ کریں لکین اپنے دائرہ حدود میں رہ کر کریں پھر آپ کو کون روک سکتا ہے۔۔۔
ہمارے معاشرے کا المیہ ہوگیا ہے۔۔۔جہاں لباس سے زیادہ قیمت اور توجہ نقاب پر دی جا رہی۔۔۔آپ تو نقاب میں توجہ کا مرکز بن رہی۔۔۔خود کو سب کے لیے عام کر رہی۔۔۔صنف نازک عام تو نہیں۔۔۔ہم سب غلطیوں کا ملبہ مردوں پر ڈال کر سوچتے ہیں ہم بچ گئے ۔۔۔لکین کیا آپ واقعی بچ گئی؟۔۔۔آپ میں سے بہت ساری لڑکیاں سوچ رہی ہوں گی میں صنف مخالف کی حمایت کر رہی لیکن نہیں۔۔۔میں حقائق بیان کر رہی ہوں۔۔۔آخر صنف مخالف کی ہمت کیسے ہوگئی کے وہ اس مقام پر آئے۔۔۔آپ نے پہلے ہی قدم پر دو تھپڑ کھینچ کے مارے کیوں نہیں۔۔۔آپ نے آپ نے گھر والوں کو بتایا کیوں نہیں۔۔۔صنف نازک، نازک نہیں ہے نہ کمزور ہے۔۔۔صنف مخالف بھی کیسی صنف نازک کا ہی حصہ ہے۔۔۔
آخر میں اپنی بات ان الفاظ کے ساتھ ختم کرتی ہوں کے۔۔۔آپ خود کو پہچانئے آپ کون ہیں؟ ۔۔۔کیا ہیں؟۔۔۔آپ تو اسلام کی شہزادیاں ہیں۔۔۔آپ صنف نازک ہیں لیکن نازک نہیں ہیں۔۔۔آپ سب سے بہادر ہیں ۔۔۔صنف نازک ارزاں نہیں کبھی بھی نہیں اُس نے صنف مخالف کے لیے اپنی دسترس کو اتنا آسان کر دیا کہ ارزاں ہو گئی ہے۔۔۔پریشے حیات نے اپنی بات ختم کی اور آڈیٹوریم تالیوں سے گونج نے لگا۔۔۔
ختم شدہ
✍️.از ۔شفق شمیم
Neelam josi
02-Jun-2022 02:18 AM
👏👌
Reply
Saba Rahman
01-Jun-2022 05:48 PM
Osm
Reply
Shnaya
31-May-2022 09:47 PM
👌👏🙏🏻
Reply